اسلام آباد:وفاقی حکومت اور این ڈی ایم اے کاکہناہے کہ بائپرجوائے سائیکلون سے بدین اورٹھٹھہ ممیں تین سواکتیس ملی میٹربارش متوقع ہے،ممکنہ طورپر متاثرہ علاقوں میں پچاس ہزار سے زائد لوگوں کو نقل مکانی کرناہوگی،بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن کا خدشہ نہیں ہے،حکومت کی پہلی ترجیح انسانی جانوں کو بچاناہے۔
نیشنل ڈیزاسٹرمینجمٹ اتھارٹی اسلام آبادمیں قائم کنٹرول روم میں بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیربرائے ماحولیات کاکہناتھاکہ سائیکلون کی وجہ سے ہوائیں چلنا شروع ہوگئی ہیں،ہم تمام سٹیک ہولڈرز اور متعلقہ اداروں کیساتھ رابطوں میں ہیں،اقوام متحدہ کے ادارے ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو ان سے رابطہ کریں گے ماہی گیر ان الرٹس کو سیریس نہیں لے رہے چھوٹے جہازوں کو سمندر سے واپس آنا ہوگاممکنہ طورپر متاثرہ ساحلی علاقوں میں بسنے والے لوگوں کونقل مکانی کرناہوگی،اگر لوگوں کو زبردستی سے نکالنا پڑا تو ہم ان کو ہٹائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی سے فی الحال لوگوں کے انخلاء کی ضرورت نہیں تاہم یہاں رہنے والے لوگ احتیاط کریں،گھر میں پانی، ڈیزل اور ضروری استعمال کی چیزیں رکھیں،کراچی ایک سو دس ملی میٹر بارش ہوگی،بدین اور ٹھٹھہ میں تین سو اکتیس ملی میٹر بارش ہوگی،سب کو ان علاقوں سے نکلنا ہوگاخطرہ ابھی گزرا نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کچے گھر بالکل غیر محفوظ ہیں،اگر گھر بچ گئے تو ٹھیک ورنہ حکومت سندھ اور وفاقی حکومت ان کی مدد کرے گی۔
اس موقع پربات کرتے ہوئے وفاقی وزیربرائے توانائی خرم دستگیرنے کہا کہ سائیکلون کے باعث بھی تک کوئی بڑے بریک ڈاوٴن ہونے کی توقع نہیں ہے،ہم نے تربیلا سے پانچ سو میگا واٹ بجلی کی پیداوار بڑھا دی ہے،ایل این جی کے جہاز نہیں آرہے تھے جس کی وجہ سے گیس پر چلنے والے بجلی کے یونٹس میں کچھ مسئلہ بنالیکن وزیراعظم شہبازشریف کی ہدایت پر ہم نے یہ مسئلہ حل کرلیاہے
انہوں نے کہا کہ وہ گیس جو امپورٹ ہونا تھی وہ ہمیں داخلی ذرائع سے ہمیں مل رہی ہے،جھپیر میں ہمارے ونڈ پراجیکٹ متاثر ہونے کا خدشہ ہے،بیپر جوائے سے یہ بھی خدشہ ہے کہ میجر ٹرانسلیشن لائن اگر متاثر ہوتی ہے تو ایمرجنسی میں بجلی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
خرم دستگیر نے کہا کہ تربیلاسے بجلی کی پیداوار بڑھانے کا فیصلہ ہوا ہے،ابھی کوئی بڑا خدشہ نہیں ہے لیکن اگر بجلی کی پیداوار میں کوئی مسئلہ ہواتو ہم اس سے نمٹ لیں گے۔
چیئرمین این ڈی ایم اے،لیفٹینٹ جنرل انعام حیدرملک نے کہااقوام متحدہ سے سٹاف لیول پر رابطے میں ہیں،کل مزید بھی اقوام متحدہ کے ساتھ سٹاف لیول رابطہ ہوگا،اس وقت یہ سائیکلون کے تی بندر اور بھارتی علاقوں کے درمیان ہے،اس وقت حیدر آباد کی سڑکوں پر گرد آلود ہوائیں چل رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اس سائیکلون سے بچانے کیلئے ہائی پاورڈ کمیٹی بنائی ہے،سندھ میں ملٹری ہیڈکوارٹر، رینجرز اور دیگر سٹیک ہولڈرز مل کر کام کررہے ہیں،ساحل سمندر پر رہنے والے لوگوں کو ری لوکیٹ کیا جائے جارہاہےان علاقوں میں ہسپتالوں کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے،ممکنہ طور پر متاثرہونیوالے علاقوں میں تمام وسائل لاگا دئیے گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کیٹی بندر کے تمام لوگوں کو محفوظ مقامات پر لے جایا جاچکا ہے،پچاس ہزار سے زائد لوگوں کو نقل مکانی کرناہوگی،سجاول کے علاقے میں نوے فیصد لوگوں کو نقل مکانی کرناہوگی،اس کے علاوٴہ بھی اگر علاقوں میں ضرورت پڑی تو ہم ری لوکیٹ کریں گے۔