گوادربندرگاہ مستقبل میں سمندری راستے سے تجارت کا مرکز ہوگا،انوار الحق کاکڑ

اسلام آباد: نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ گوادر بندرگاہ مستقبل قریب میں سمندری راستے سے تجارت کا ایک بڑا مرکز ہوگا، حکومت گوادر بندرگاہ میں صنعتوں کے قیام اور صنعتی علاقوں سے مواصلاتی روابط کی بہتری کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔

نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ سے گوادر شپنگ کلیئرنگ ایجنٹس ایسوسی ایشن کے وفد نے ملاقات کی، وفد میں گوادر شپنگ کلیئرنگ ایجنٹس ایسوسی ایشن کے صدر عبد الرحیم ظفر، سیکرٹری جنرل حمید بلوچ شامل تھے۔

ملاقات کے دوران وفد نے وزیرِ اعظم کو درخواست کی کہ گوادر بندرگاہ کو مکمل فعال بنانے کیلئے ابتدائی طور پر سرکاری کارگو کا کچھ حصہ گوادر بندرگاہ سے پاکستان در آمد کیا جائے۔

نگران وزیرِ اعظم نے متعلقہ حکام کو اس حوالے سے ایک جامع رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔

انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ گوادر بندرگاہ مستقبل قریب میں سمندری راستے سے تجارت کا مرکز ہوگا، حکومت گوادر بندرگاہ میں صنعتوں کے قیام اور صنعتی علاقوں سے مواصلاتی روابط کی بہتری کیلئے اقدامات کر رہی ہے، گوادر کے مقامی لوگوں کو روزگار اور بین الاقوامی معیار کی سہولیات کی فراہمی سی پیک کی اس اہم بندرگاہ کی ترقی کیلئے کلیدی اہمیت رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی ترجیح ہے کہ گوادر میں فشریز کی صنعت کو جدت دی جائے، گوادر میں ماہی گیروں کو جدید مشینری، کشتیوں میں انجن و نیویگیشن آلات اور بین الاقوامی سطح پر رائج معیار کے مطابق مچھلی پکڑنے کے طریقہ کار کیلئے پیشہ وارانہ تربیت دی جا رہی ہے۔

وفد نے وزیرِ اعظم کو شپنگ کلیئرنگ ایجنٹس کے مسائل کے حوالے سے بھی آگاہ کیا، انوار الحق کاکڑ نے وفد کو ان کے مسائل کے ترجیحی بنیادوں پر حل کی یقین دہانی کرائی۔

اس موقع پر وفد نے وزیرِ اعظم کو گوادر میں ماہی گیروں کے مسائل کے حوالے سے بھی آگاہ کیا، وفد نے حکومت کے ماہی گیروں کو روزگار کی فراہمی، پیشہ وارانہ تربیت اور گوادر کے مجموعی طور پر مسائل کے حل کیلئے اقدامات کی تعریف کی۔