سلام آباد: پاک بھارت جنگ میں پاکستان ایئر فورس کا اہم کرداررہا اس حوالے سے آج ملک بھر میں یوم فضائیہ منایا جا رہا ہے۔
ہر سال 7 ستمبر کو یومِ فضائیہ منانا 1965ء کی جنگ میں پاک فضائیہ کے ناقابلِ فراموش کردار کی یاد دلاتا ہے۔ وہ تاریخی دن جب پاک فضائیہ کے شاہینوں نے جرات اور بہادری کی لازوال مثالیں قائم کرتے ہوئے پاک سر زمین کی حفاظت کی تھی۔
اس دن کو منانے کا مقصد ستمبر 1965ء کی پاک بھارت جنگ میں پاک فضائیہ کے کارناموں کو خراج تحسین پیش کرنا ہے، ستمبر 1965ء کی جنگ میں پاک فضائیہ کے شاہینوں نے دشمن کے غرور کو خاک میں ملا دیا تھا۔
پاک فضائیہ کے شاہینوں نے پاک بھارت جنگ میں 6 اور 7 ستمبر کو بھارتی فضائیہ کے 50 سے زائد طیارے گرا کر جنگ کا پانسہ پلٹ دیا تھا، پاک فضائیہ کے پائلٹوں نے اپنی حربی مہارت سے دنیا کو حیران کر دیا تھا۔
آج ملک کے تمام چھوٹے بڑے ایئر بیسز پر 65ء کی جنگ کی یادگاروں کی نمائش کی جائے گی۔
دوسری جانب یومِ فضائیہ کے موقع پر وطن پر اپنی جان قربان کر کے مثال قائم کرنے والے پائلٹ نشانِ حیدر یافتہ شہید راشد منہاس کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
تقریب کے مہمانِ خصوصی ایئر وائس مارشل عامر شہزاد تھے۔تقریب میں شہید راشد منہاس کے بھائی انجم منہاس نے بھی شرکت کی۔شہید پائلٹ راشد منہاس کی قبر پر پھول رکھے گئے اور پی اے ایف کے چاق و چوبند دستے نے سلامی دی۔
یاد رہے کہ 20 اگست 1971ء کو پائلٹ راشد منہاس نے تربیتی پرواز کے دوران اپنی جان اس وقت وطن پر قربان کی جب وہ اپنی تربیتی پرواز پر روانہ ہو رہے تھے کہ اچانک ان کے انسٹرکٹر مطیع الرحمٰن طیارے میں سوار ہو گئے اور جہاز کا رخ دشمن ملک بھارت کی جانب موڑ دیا۔
بیس سالہ راشد منہاس نے اپنی بہادری اور جذبہ حب الوطنی کا ثبوت دیتے ہوئے طیارے کا رخ دشمن ملک کی بجائے زمین کی طرف موڑ دیا اور یوں، اپنے وطن کی حرمت پر جان قربان کر دی۔
راشد منہاس کی اس عظیم قربانی پر انہیں پاکستان کا سب سے بڑا فوجی اعزاز نشانِ حیدر عطاء کیا گیا اور ان کی یہ قربانی آج بھی ہر پاکستانی کے دل میں جوش و جذبے کی ایک مثال بنی ہوئی ہے۔