اسلام آباد:سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے کہا ہے کہ بھارت کو بھرپور جواب دینے کیلیے ایک شخص کو میڈیا پر پانچ منٹ تقریر کی اجازت دی جائے تو مینار پاکستان پر ایک کروڑ پاکستانی جمع ہوں گے۔
پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر شبلی فراز نے سینٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہ وقت ہے کہ حکومت کو تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کر کے اختلافات کو ختم کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا اور ان کا سوشل میڈیا مسلسل پاکستان کیخلاف ماحول بناتے رہتے ہیں، اس بار انہوں نے معیشت اور فیڈریشن کی مشکلات پر سوچا ہوگا تاہم ہم متحد ہوکر جواب دیں گے۔
شبلی فراز نے کہا کہ اس وقت مختلف قومیتیں اپنے اپنے مسائل میں پھنسی ہوئی ہیں، ایک شخص کو پانچ منٹ دیدیں میڈیا پر آکر تقریر کرنے کیلئے، وہ شخص کہے تو ایک کروڑ لوگ مینار پاکستان پر اکٹھے ہوجائیں۔
انہوں نے کہا کہ جعلی حکومت کے بیانات ہومیوپیتھک رہے ہیں، انڈیا ہومیوپیتھک بیانات نہیں سمجھتا۔ ہم نے اس ملک کو جمہوری ملک بناکر آگے لے کر جانا ہے۔
شبلی فراز نے کہا کہ پاکستان بدقسمتی سے مختلف اندرونی اور بیرونی مسائل کا شکار ہے اور بھارت پاکستان کو نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا، بھارت مختلف طرح سے اپنے آپ کو دنیا میں مارکیٹ کرتا ہے، جس میں انکا ڈائس پورا کردار ادا کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے اپنی پارلیمنٹ سے بل پاس کرایا اور مقبوضہ کشمیر سے اسکے حقوق چھین لیے، اس پانی کے مسئلے کو ہمیں سیاسی بیان کی طرح نہیں لینا چاہیے بلکہ اس کی تیاری کرنی ہوگی۔
شبلی فراز نے کہا کہ ہمارے مشرقی بارڈر پر بھی ہمیں الجھایا گیا، ملکوں کو ادارے چلاتے ہیں۔
شبلی فراز کی تقریر کے بعد مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایک دوسرے کا گریبان نہیں مل کر مودی کا گریبان پکڑنا چاہیے، ہمارے تو مقدمے ہی سپریم کورٹ سے شروع ہوتے تھے اور ختم بھی وہیں ہوتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں تو کوئی جرنیل کسی جج کے گھر نہیں گیا، آپ کی حکومت میں زیادتیاں ہوئیں۔
عرفان صدیقی کی تقریر پر شبلی فراز موضوع کو بدل کر داخلی معاملات پر لے آئے ہیں۔