لندن:پاکستانی پارلیمانی سفارتی وفد کی اہم رکن سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں امریکا کا دورہ بہت مصروف اور مثبت رہا، 50 سے زائد ملاقاتیں ہوئیں، سب نے بھارت کے پانی کو ہتھیار بنانے کی کوشش کی مخالفت کی۔
پی پی پی میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ تین دن واشنگٹن اور دو دن نیویارک میں اہم میٹنگز کیں، امریکہ میں ہمارا موقف سنا گیا، بھارت کی جنگجو سوچ خطے کے امن کے لیے خطرہ ہے، مسئلہ کشمیر دونوں ممالک کے درمیان سب سے بڑا تنازع ہے،جس کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل نکلنا ضروری ہے ۔
شیری رحمان نے کہا کہ ہم نے صدر ٹرمپ کا سیز فائر میں کردار ادا کرنے پر شکریہ ادا کیا، ہم بھارتی وفد کا پیچھا نہیں کر رہے تھے،مقصد صرف حقائق اجاگر کرنا تھا، پاکستان کو دہشتگردی سے جوڑنا بھارتی پروپیگنڈہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے حملہ کیا تو بھرپور جواب دیا جائے گا، ہمارا مقصد مسئلہ کشمیراور سندھ طاس معاہدہ کیلئے مذاکرات اور امن کو فروغ دینا ہے ، دہشتگردی پر بھی بات کرنا چاہتے ہیں، بھارت کے خلاف ہمارے پاس زیادہ شواہد ہیں، ہم مہذب انداز میں اپنی پالیسی پر قائم ہیں۔