کیلیفورنیا: گوگل میپ دنیا میں راستے تلاش کرنے کے لیے سب سے زیادہ مقبول سروس ہے۔ صارفین کے لیے اس سروس کی افادیت کو مزید بڑھانے اور کارگر بنانے کے لیے کمپنی تین فیچرزاہم فیچر کا اضافہ کرنے جارہی ہے۔اس فیچر کے ساتھ فون کا لاک کھولے بغیر بھی اپ دیٹ دیکھی جاسکیں گی۔
گوگل کی جانب سے مستقبل میں متعارف کرائے جانے والے فیچرز میں پہلا فیچر گلینس ایبل ڈائریکشنز کا ہے۔ یہ فیچر اس سروس کے استعمال میں سبب سے بڑی تبدیلی قرار دی جارہی ہے۔
عام طور پر صارفین لائیو اپ ڈیٹ کیلیے میپ میں لوکیشن ڈال کر سفر شروع کرتے ہیں اور سفر کے ساتھ ساتھ میپ ان کو یہ بتاتا جاتا ہے کہ کس موڑ پر مْڑنا ہے یا کونسا راستہ اختیار کرنا ہے۔ اس فیچر کے بعد یہ سب معلومات بطور پری ویو دیکھی جا سکیں گی۔ اگر صارف کسی بتائے گئے رستے سے ہٹ کر چلنے لگے تو نقشے کی جانب سے دوسرا رستہ تجویز کردیا جائے گا۔
اس فیچر کے ساتھ فون کا لاک کھولے بغیر بھی اپ دیٹ دیکھی جاسکیں گی۔
اس فیچر کے علاوہ گوگل ڈیسک ٹاپ کے لیے ’ری سینٹس‘ نام کا فیچر بھی متعارف کرائے گا۔ یہ فیچر میپ پر تلاش کی گئی جگہوں کو خود بخود ایک جگہ اکٹھا کر دے گا۔ اس کے اندر ٹولز کی مدد سے صارف اپنی منزلوں کے لیے مرضی کا راستہ بنا سکیں گے اور جگہوں کا انتخاب دوسروں کے ساتھ شیئر کر سکیں گے۔
متعارف کرایا جانے والا تیسرا اور ا?خری فیچر اِیمرسِیو ویو کا ہوگا۔ ا?ئی او ایس اور اینڈرائیڈ میپ کے لیے گوگل کی مصنوعی ذہانت سے چلنے والا یہ فیچر تصاویر کو ملا کر دنیا کا ہمہ پہلو نظارہ تشکیل دے گا۔ ایمرسیو ویو کے فیچر میں چار شہر (ایمسٹرڈیم، ڈبلِن فلورینس اور وینِس) اور 500 مشہور مقامات (سِڈنی ہاربر برج یا پراگ کا قلعہ) شامل کیے گئے ہیں۔