مستونگ:بلوچستان کے ضلع مستونگ میں سول ہسپتال چوک پر گرلز ہائی سکول کے قریب بم دھماکا ہوا جس سے ایک پولیس اہلکار سمیت 5 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے میں پولیس موبائل کو نشانہ بنایا گیا تھا تاہم سکول کی وین بھی دھماکے کی زد میں آ گئی۔
پولیس کے مطابق جاں بحق افراد میں ایک پولیس اہلکار اور 3 بچے شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں بھی زیادہ تر سکول کے بچے شامل ہیں۔
بعد ازاں دھماکے کا ایک اور زخمی دوران علاج ہسپتال میں دم توڑ گیا جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 5 ہو گئی ہے۔
بم دھماکے میں زخمی ہونے والوں کو ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ دھماکے سے ایک پولیس موبائل بھی تباہ ہو گئی۔
بم دھماکے میں چوک پر موجود دیگر گاڑیوں اور رکشوں کو بھی نقصان پہنچا ہے، دھماکے کی آواز قریبی علاقوں میں بھی سنی گئی جبکہ پولیس اور ریسکیو کا عملہ جائے وقوع پر پہنچ گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے میں پولیس موبائل کو نشانہ بنایا گیا تھا تاہم سکول کی وین بھی دھماکے کی زد میں آ گئی۔
دوسری جانب وزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے شہید پولیس اہلکار اور بچوں کے ورثاء سے اظہارِ افسوس کیا ہے، ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے مزدوروں کے ساتھ اب معصوم بچوں کو نشانہ بنایا، معصوم بچوں اور بے گناہ افراد کے خون کا حساب لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ شہری آبادی میں مقامی افراد کو بھی دہشت گردوں پر نظر رکھنی ہوگی، مل جل کر ہی دہشت گردی کے عفریت کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔