اسلام آباد: حکومت کی طرف سے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں امپورٹڈ لگژری آئٹمز پر ٹیکسز بڑھانے کی تجویز، موبائل فون مزید مہنگے ہوں گے، اسی طرح امپورٹڈ میک اپ سامان پر سیلز ٹیکس برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے.
بجٹ تیاری کے حوالے سے ایف بی آر ذرائع کے مطابق بجٹ میں مہنگے اور امپورٹڈ موبائل مزید مہنگے ہونے کا امکان ہے، اس کے علاوہ بجٹ میں 100 ڈالر سے زائد مالیت کے موبائل پر ڈیوٹی بڑھنے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق امپورٹڈ انرجی سیور بلب، فانوس اور ایل ای ڈیز مزید مہنگی ہوجائے گی، امپورٹڈ الیکٹرونکس آئٹمز پر سیلز ٹیکس 25 فیصد برقرار رہے گا جبکہ امپورٹڈ میک اپ کا سامان امپورٹڈ لپ اسٹک، مسکارے، فیس پاوٴڈر پر سیلز ٹیکس 25 فیصد برقرار رہے گا۔
بجٹ میں بالوں کے لیے امپورٹڈ کلرز، ڈائیرز، پالتو جانوروں کی امپورٹڈ خوراک، امپورٹڈ برانڈڈ شوز، خواتین کے امپورٹڈ برانڈ کے پرس، امپورٹڈ شیمپو، صابن، اور لوشن پر بھی سیلز ٹیکس 25 فیصد برقرار رہے گا۔
ذرائع کے مطابق آئندہ بجٹ میں امپورٹڈ سن گلاسز، پرفیومز، امپورٹڈ پرائیوٹ اسلحہ، امپورٹڈ برانڈ ہیڈ فونز، آئی پوڈز، اسپیکرز، امپورٹڈ لگڑری برتنوں، امپورٹڈ دروازے اور کھڑکیاں، امپورٹڈ باتھ فٹنگز، ٹائلز، سینٹری، امپورٹڈ کارپٹس اور غلیچے پر سیلز ٹیکس کی شرح 25 فیصد پر برقرار رہے گی۔
امپورٹڈ انرجی ڈرنکس، امپورٹڈ جوسز ، گاڑیوں، موسیقی کے امپورٹڈ آلات، امپورٹڈ بسکٹ، بیکری آئٹمز ، امپورٹڈ چاکلیٹ اور کینڈی پر سیلز ٹیکس 25 فیصد پر برقرار رہے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ لگژری آئٹمز پر سیلز ٹیکس 25 فیصد رہنے سے 55 ارب آمدن متوقع ہے۔