اسلام آباد:یونان کشتی حادثہ کیس ایف آئی اے کا انسانی سمگلروں کے خلاف کریک ڈاون جاری ایف آئی اے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل راولپنڈی نے بھی 5 مقدمات درج کرکے 6 انسانی اسمگلرز کو گرفتار کرلیا۔
ملک بھر میں جاری کریک ڈاون کے دوران ابتک 29 انسانی اسمگلرز گرفتار کرکے 71 مقدمات درج کیے چکے ہیں جبکہ 193 لاپتہ نوجوانوں کے خاندانوں کے ڈی این اے سیمپلز جمع کرکے شناخت کا عمل بھی جاری ہے۔
حکام کے مطابق ایف آئی اے اسلام آباد زون کے تحت بھی یونان کشتی حادثے میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاون جاری ہے ۔
انسداد انسانی اسمگلنگ سیل راولپنڈی نے کلرسیداں، جھنگ اور پشاور میں چھاہے مارکر سادہ لوح شہریوں کو بھاری رقوم کے عوض یورپ بیجھوانے کا جھانسہ دینے والے چھ ملزمان تنویر احمد، محمد یوسف، جنید محمود، محمد اسلام، حیدر علی اور دران خان کو گرفتار کر کے پانچ مختلف مقدمات درج کرلیے ۔
ڈپٹی ڈائریکڑ انسدادِ انسانی اسمگلنگ سیل راولپنڈی رانا شاہد حبیب کی نگرانی میں ملزمان کی گرفتاری کے لیے مختلف ٹیمیں تشکیل دے گئی جو مزید چھاپوں میں مصروف ہیں ۔
ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ گرفتار کیے جانے والے انسانی سمگلر پاکستان سے لیبیا اور لیبیا سے یونان بذریعہ کشتی بھجوانے میں ملوث ہیں اور ملزمان کی جانب سے بھجوائے گئے بیشتر متاثرین کشتی حادثے میں جاں بحق ہوئے ہیں اور ملزمان کے خلاف کارروائی متاثرین کے لواحقین کی نشاندہی پر کی گئی۔
حکام کامزید کہنا تھا کہ یونان کشتی حادثے میں ملوث عناصر کے خلاف گھیرا تنگ کیا جا چکا ہے اور ایف آئی اے کی ٹیمیں مختلف علاقوں میں انٹیلیجنس بیسڈ کارروائیاں کر رہی ہیں۔
ایف آئی اے نے ابتک کے کریک ڈاون میں مجموعی طور71 مقدمات درج کرکے29 انسانی سمگلرز گرفتار کیے ہیں جبکہ مجموعی طور پر193لاپتہ نوجوانوں کے خاندانوں کے ڈی این اے سیمپلز بھی حاصل کرکے شناخت کا عمل بھی جاری یے۔
یاد رہے کہ ڈوبنے والی کشتی پر 350 پاکستانی سوار تھے جن میں صرف 12 پاکستانی باشندے ہی زندہ بچے ہیں۔