اسلام آباد:ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ انڈو یو ایس کے مشترکہ بیان کو بے بنیاد اور غلط قرار دیتے ہیں۔دہشت گردی سے متاثرہ ملک کے طور پر پاکستان دنیا میں امن و استحکام کے فروغ کا خواہاں ہے۔ بھارت کو جدید ٹیکنالوجیز کی منتقلی پر پاکستان کو شدید تحفظات ہیں۔
صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے بتایا کہ وزیر اعظم کی دعوت پر ترکیہ کے صدر رجب طیب اردون نے 2روزہ سرکاری دورہ کیا۔ ان کا صدر مملکت اور وزیراعظم نے پرتپاک استقبال کیا۔ سیشن کے اختتام پر ایم او یوز اور معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے اعلیٰ سطحی اسٹریٹجک تعاون کونسل کے ساتویں اجلاس میں شرکت کی۔ دونوں ممالک کے درمیان صدیوں پرانے گہرے مذہبی، تہذیبی، ثقافتی، لسانی اور تاریخی تعلقات کو مزید تقویت دینے پر بات چیت کی گئی۔ دورے کے دوران مشکل وقت میں دونوں ممالک کے عوام اور حکومتوں کے آزمائشی اور مثالی بھائی چارے و باہمی تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔
ترجمان کے مطابق پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تمام شعبوں میں موجودہ دوطرفہ تعاون کو مزید تقویت دینے کا اعادہ کیا گیا۔ دفاع، تجارت، سرمایہ کاری، بینکنگ، فنانس، تعلیم، صحت، توانائی، ثقافت، سیاحت، ٹرانسپورٹ و مواصلات، زراعت، پانی، سائنس و ٹیکنالوجی کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔
شفقت علی خان نے بتایا کہ ہم لیبیا میں مارسہ دیلا میں کشتی حادثے کے متاثرین کے اہل خانہ سے اظہار افسوس کرتے ہیں۔ پاکستان کا دہشت گردی اور غیر ملکی قبضے پر موٴقف تبدیل نہیں ہوا۔ مقبوضہ کشمیر میں 2 کشمیریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا، ہم ان کی موت کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اسحاق ڈار جلد اقوام متحدہ سکیورٹی کونسل کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ لیبیا کشتی حادثے میں 16 لاشوں کی شناخت کی جا چکی ہے۔ پاکستانی سفارتخانہ مزید نگرانی کرنے اور شناخت کرنے میں مصروف ہے۔ ایک زخمی اس وقت زاویہ کے اسپتال میں زیر علاج ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کا خواہاں ہے۔ پاکستان اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ فلسطین کا دارالحکومت القدس شریف ہو۔ کشمیر میں 2 نوجوان کو شہید کیا گیا ہے جس کی پاکستان مذمت کرتا ہے۔ کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کے اصولوں کے مطابق حق خودارادیت ملنا چاہیے۔
ترجمان نے کہا کہ انڈو یو ایس کے مشترکہ بیان کو بے بنیاد اور غلط قرار دیتے ہیں۔ مشترکہ بیان میں بھارت عوامی حقوق کی پامالی کا جواب دینے میں ناکام رہا۔ دہشت گردی سے متاثرہ ملک کے طور پر پاکستان دنیا میں امن و استحکام کے فروغ کا خواہاں ہے۔ بھارت کو جدید ٹیکنالوجیز کی منتقلی پر پاکستان کو شدید تحفظات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خارجہ پالیسی کے تحت تمام ممالک ہمارے لیے اہم ہیں۔ سفیروں کی تعیناتی معمول کا معاملہ ہے۔ امریکا سے غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کا معاملہ پاک امریکا باہمی رابطے کا حصہ ہے۔ یہ دو ممالک کے درمیان معمول ہے۔کوئی بھی ملک غیر قانونی تارکین وطن کو واپس بھیج سکتا ہے۔پاکستان اور امریکا کے دیرینہ تعلقات ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات ہمارا تاریخی دوست ہے۔ 18 لاکھ پاکستانی پاکستانی امارات میں رہ رہے ہیں جو کہ آتے جاتے ہیں۔ بہت سی بک شدہ پروازوں کے باعث امارات میں آنے جانے کے مسائل ہیں، تاہم امارات کی جانب سے پاکستانیوں کے لیے کسی قسم کی پابندی سے اتفاق نہیں کرتے۔
صحافیوں کو بریفنگ میں شفقت علی خان نے مزید کہا کہ افغانستان پاکستان کا ہمسایہ ہے۔ ایک بڑا مسئلہ افغانستان میں ٹی ٹی پی کی موجودگی ہے، اس معاملے کو بارہا افغان حکومت کے ساتھ اٹھایا ہے۔
امریکی کانگریس کے پاکستان میں جمہوریت کے متعلق ٹوئٹ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان میں الیکشن ہوئے، جس کے نتیجے میں ایک منتخب حکومت ہے۔ یہ ایک ممبر کی ذاتی رائے ہے اس پر مزید کچھ نہیں کہہ سکتے۔ پاکستان امریکا کے ساتھ بہتر تعلقات کا خواہاں ہے۔ پاک امریکا تعلقات ایک دوسرے کے ریاستی معاملات میں داخل اندزی نہ کرنے پر مبنی ہیں۔
یاد رہے کہ امریکی کانگریس ممبر جو ولسن نے پاکستان میں جمہوریت کی بحالی پر ٹوئٹ کیا تھا۔