بھارت: گائے کا گوشت لیجانے کے شبے میں مسلمان شہری قتل
Share your love
بھارت میں گائے کا گوشت لے جانے کے شبہ میں مسلمان شہری کو قتل کردیا گیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ ریاست بہار کے ضلع سیوان میں پیش آیا جہاں مشتعل ہجوم نے ایک شخص کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا جس سے وہ دم توڑ گیا۔ بھارتی میڈیا کا بتانا ہے کہ مقتول کی شناخت 56 سالہ نسیم قریشی کے نام سے ہوئی جو ہاسن پور گاؤں کا رہائشی تھا۔ وہ اپنے بھتیجے کے ساتھ گوشت سمیت دیگر سامان لے جارہا تھا کہ اسے مشتعل ہجوم نے راستے میں روکا۔ ان پر ڈنڈوں سے حملہ کردیا جس کے بعد کچھ افراد نے دونوں کو زخمی حالت میں پولیس کے حوالے کردیا۔ پولیس کا بتانا ہے کہ نسیم کو شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ جانبر نہ ہوسکا۔ پولیس کے مطابق واقعہ میں ملوث چار افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ سیکولر ملک کا دعویٰ کرنے والے بھارت میں ہندوؤں کے مقدس سمجھے جانے والے تہوار ہولی کے موقع پر متعدد غیر ملکی خواتین کو ہراساں کیے جانے اور ان پر ہولی کھیلنے کے بہانے تشدد کیے جانے کی متعدد ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔ اسی طرح کی ایک ویڈیو کو بولی وڈ اداکارہ ریچا چڈا نے شیئر کرتے ہوئے پولیس اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ لڑکی پر تشدد کرنے والے لڑکوں کو گرفتار کرے۔ ریچا چڈا نے جس ویڈیو کو شیئر کیا، اس میں متعدد نو عمر لڑکے ہولی کھیلنے کے بہانے ایک نوجوان لڑکی پر ہولی کے رنگ پھینکنے کے بہانے اس پر تشدد کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ علاوہ ازیں ہندوتوا کے کارکنوں نے نماز کیلئے جانے والی خواتین پر رنگ پھینکے۔ انہوں نے کہا کہ ہندو انتہا پسند مسلمانوں کیخلاف گری سے گری حرکت کرنے سے بھی گریز نہیں کریں گے لیکن مسلمانوں کو نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔