Enter your email address below and subscribe to our newsletter

پاکستان کے آئی ایم ایف کے ساتھ قرض پروگرام کی میعاد ختم ہونے میں 2 دن باقی

Share your love

اسلام آباد: پاکستان کے آئی ایم ایف کے ساتھ قرض پروگرام کی میعادختم ہونے میں دو دن باقی رہ گئے ہیں تاحال نویں اقتصادی جائزہ کی تکمیل کیلئے سٹاف سطح کا معاہدہ نہ ہوسکاتاہم پاکستان اور آئی ایم ایف نے بڑی پیشرفت کے طور پر دو ارب ساٹھ کروڑ ڈالر کے نئے قلیل مدتی پروگرام کیلئے مذاکرات شروع کردیئے ہیں۔

وفاقی حکومت کی طرف سے آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام ٹریک پر لانے کیلئے آخری کوشش کے طور پر آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق ترامیم کرنے، شرح سود میں اضافے کی شرط پوری کرنے کے ساتھ ساتھ ایل سیز کھلنے سے متعلق شرط پوری کرنے کیلئے درآمدات کی کلیئرنس کیلئے بھی بینکوں کو ذرمبادلہ جاری کرنے کی ہدایات جاری کرنے کے بعدآئی ایم ایف مشن چیف ناتھن پورٹر کی جانب سے جاری کردہ تازہ بیان کے باوجود سٹاف سطح کے معاہدہ کا اعلان نہیں کیا گیا جبکہ حکومتی حکام پر امید ہیں ۔

ان کاکہنا ہے کہ نئی شرائط پر عملدرآمد کے بعد آئی ایم ایف کے ساتھ ایک ارب بیس کروڑ ڈالر نواں اقتصادی جائزہ تکمیل کیلئے تیار مگر حکومت چاہتی ہے کہ آئی ایم ایف سے پروگرام کی باقی ماندہ دو ارب ساٹھ کروڑ ڈالر کی پوری رقم وصول ہوجائے لیکن یہ رقم صرف نئے ہروگرام کی صورت میں ہی وصول ہونا ممکن ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کیلئے وزیراعظم میاں شہباز شریف نے آئی ایم ایف کی مینجنگ ڈائریکٹر کرسٹینا جارجیوا کے ساتھ مختصر مدت کیلئے دو ارب ساٹھ کروڑ ڈالر کے نئے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ پروگرام پر دستخط کرنے کے معاملے پر بات کی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار آئی ایم ایف سے نئے پروگرام کا حجم ساڑھے تین ارب ڈالر رکھنے کے خواہاں ہیں لیکن آئی ایم ایف اس پر رضامند نہیں ہے لہٰذا اب اس تناظر میں آئندہ چوبیس گھنٹے اہم ہیں اور توقع ہے کہ آئی ایم ایگ انتظامیہ نئے پروگرام کے امکان بارے اپنے فیصلے سے پاکستان کو آگاہ کرے گی۔

Share your love

Stay informed and not overwhelmed, subscribe now!