Enter your email address below and subscribe to our newsletter

خیبر پختونخوا میں 48 گھنٹوں کے دوران تیز بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے9 افراد جاں بحق

Share your love

پشاور: خیبر پختونخوا میں گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران تیز بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے حادثات کے نتیجے میں 9 افراد جاں بحق جبکہ 7 زخمی ہوگئے۔متاثرہ خاندانوں کو کھانے پینے کی اشیاء (خشک راشن) فراہم کر دیا گیا۔

پی ڈی ایم اے رپورٹ کے مطابق اب تک صوبے بھر میں سیلاب اور بارشوں سے 67 گھروں کو جزوی جبکہ 7 گھروں کو مکمل نقصان پہنچا۔ چترال لوئر میں سیلاب سے 39 جبکہ اپر چترال میں 19 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔

ترجمان محکمہ ریلیف کے مطابق سیکریٹری ریلیف عبدالباسط نے پی ڈی ایم اے کے ایمرجنسی سینٹر کا دورہ کیا۔ سیکریٹری ریلیف نے تمام ڈپٹی کمشنر کو صوبے میں بارشوں سے زخمیوں اور جاں بحق ہونے والوں افراد کے ورثاء کو فوری طور پر امدادی چیکس کی ادائیگی کی ہدایات جاری کر دی۔

سیکریٹری محکمہ ریلیف عبدالباسط نے بتایا کہ صوبائی حکومت کی ہدایت پر بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ اضلاع کے لیے 60 ملین روپے جاری کر دیے گئے جبکہ چترال اَپر کے لیے دو کروڑ اور چترال لوئر کے لیے دو کروڑ جاری کر دیے۔ بنوں اور شانگلہ کے لیے ایک ایک کروڑ روپے جاری کیے گئے۔

ترجمان محکمہ ریلیف کے مطابق محکمہ ریلیف کی ہدایت پر ضلعی انتطامیہ، پی ڈی ایم اے، ریسکیو1122، سول ڈیفنس، ضلعی انتطامیہ اور متعلقہ ادارے الرٹ ہیں۔ چترال اپر کے متاثرہ خاندانوں کو امدادی سامان فراہم کر دیا گیا، لوئر چترال میں سیلاب کا پانی کم ہوتے ہی نقصانات کا تفصیلی اسسمنٹ شروع کیا جائے گا اور لوئر چترال کے حساس کمیونٹیز کو پہلے ہی محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا تھا۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق متاثرہ خاندانوں کو کھانے پینے کی اشیاء (خشک راشن) فراہم کر دیا گیا۔

سیکریٹری محکمہ ریلیف عبدالباسط کے مطابق محکمہ ریلیف نے ڈپٹی کمشنر اَپر اور لوئر چترال کی درخواست پر تیز بارشوں سے متاثرہ اپر اور لوئر چترال میں ایمرجنسی نافذ کر دی، ایمرجنسی کا نفاذ 15 اگست 2023 تک ہوگا۔

پی ڈی ایم اے نے تمام متعلقہ اداروں اور ضلعی انتظامیہ کو17 اور19 جولائی کو مراسلہ جاری کیا تھا۔ مراسلے میں بارشوں، فلیش فلڈ، اربن فلڈنگ اور ندی نالوں میں طغیانی کے حوالے سے پیشگی اقدامات کرنے کی ہدایت جاری کی گئی تھی۔

Share your love

Stay informed and not overwhelmed, subscribe now!