ملک میں مہنگائی نے پھر سے سر اٹھانا شروع کردیا
Share your love
اسلام آباد:ملک میں مسلسل دو ہفتے کمی کے بعد مہنگائی نے پھر سے سر اٹھانے لگ گئی۔اشیائے خوردو نوش کی قیمتوں میں اضافےہونے لگ گیا ۔
وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق حالیہ ایک ہفتے کے دوران آلو،پیاز،چکن ،ٹماٹر،آٹا،دال مسور،دال ماش، چینی،نمک،بیف،مٹن،کھلا دودھ،دہی،گڑ،انرجی سیور،چائے کی پتی اور چاول سمیت بنیادی ضروریات زندگی کی19اشیاء مہنگی ہوئیں۔
البتہ لہسن،ایل پی جی،دال چنا،آٹا،انڈے،ٹوٹا چاول،سرسوں کے تیل اور پٹرولیم مصنوعاتسمیت چودہ کی قیمتوں میں کمی آئی اوراٹھارہ شیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں ٹماٹر کی قیمتوں میں 1.11فیصد،پیاز7.31 فیصد،چکن2.87 فیصد،چائے 1.56فیصد،آلو2.89 فیصد،نمک1.08 فیصد،انرجی سیور کی قیمتوں میں2.16 فیصد اضافہ ہوا۔
ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران ایل پی جی کی قیمتوں میں4.46 فیصد،آٹا کی قیمتوں میں4.06فیصد،اانڈے کی قیمتوں میں2.57فیصد،ویجی ٹیبل گھی کی قیمتوں میں1.87فیصد،دال مونگ کی قیمتوں میں1.27 فیصد،پٹرول کی قیمتوں میں2.96 فیصد،ڈیژل کی قیمتوں میں1.94 فیصد اور سرسوں کے تیل کی قیمتوں میں1.57 فیصد کمی واقع ہوئی۔
اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں40.20فیصد رہی۔
اعدادو شمار کے مطابق 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں43.49فیصد، 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں42.87فیصدرہی۔
اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 42.38فیصد رہی
جبکہ 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 43.26فیصدرہی ہے۔