پنجاب اور خیبرپختونخوا میں طوفانی بارش نے تباہی مچا دی، 20 سے زائد افراد جاں بحق،صرر،وزیراعظم کا اظہار افسوس
Share your love
لاہور/پشاور: پنجاب اور خیبرپختونخوا میں بارش کے ساتھ طوفانی ہواؤں نے تباہی مچا دی، چھتیں، دیواریں گرنے اور دیگر واقعات میں خواتین اور بچوں سمیت 20 سے زائد افراد جاں بحق ہو گئے۔صدرووزیر اعظم نے طوفانی بارشوں کی وجہ سے بنوں اور لکی مروت میں ہونے والے جانی و مالی نقصان پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
بارش اور طوفان کے باعث سب سے زیادہ تباہی خیبرپختونخوا کے علاقے بنوں میں ہوئی جہاں گھروں کی دیواریں اور چھتیں گرنے سے تین بچوں سمیت 5 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ درجنوں زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
لکی مروت میں بھی طوفانی ہواؤں نے دو بچوں اور ایک خاتون کی جان لے لی جبکہ تقریباً 15 کے قریب افراد زخمی ہیں جنہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔
کرک کے علاقے سیرک بانڈہ میں دیوار گرنے سے 3 بچے جاں بحق ہوگئے ہیں، جن میں سے دو بہن بھائی ہیں، تینوں بچوں کی لاشیں ملبے کے نیچے سے نکال لی گئی ہیں۔
اس کے علاوہ شوبلی بانڈہ میں آسمانی بجلی گرنے سے ایک نوجوان بھی جان کی بازی ہار گیا ہے، ٹانک کے علاقے کڑی سیدال میں چھت گرنے سے خاتون زخمی ہو گئی جسے طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
ڈیرہ اسماعیل خان سے بھی طوفان کے باعث ایک شخص کے جاں بحق جبکہ 15 زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کیلئے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
طوفان کے بعد ڈیرہ اسماعیل خان کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، داؤد خیل میں تیز آندھی سے متعدد درخت جڑوں سے اکھڑ گئے، دیواریں گرنے سے دو خواتین سمیت 3 زخمی ہوگئے۔
طوفانی بارش سے شدید متاثر ہونے والے خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع بنوں، لکی مروت اور کرک میں پاک فوج کی ٹیمیں امداد کارروائیوں میں حصہ لینے کیلئے پہنچ گئی ہیں، زخمیوں کو ضلعی ہسپتالوں میں پاک فوج کی مدد سے منتقل کر دیا گیا۔
پاک فوج اپنے تمام وسائل بروئے کار لا کر سول انتظامیہ کے ساتھ مشکل وقت میں عوام کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
ڈی جی ریسکیو 1122 نے بتایا ہے کہ آندھی اور طوفان کے باعث جاں بحق افراد کی تعداد 20 ہو گئی ہے، زخمیوں کی تعداد 70 سے زائد ہے، جاں بحق افراد میں بچے اور خواتین شامل ہیں۔
ریسکیو 1122 کی امدادی کارروائیاں کرک، بنوں اور لکی مروت میں جاری ہیں، جن علاقوں میں گھروں کی چھتیں اور دیواریں گرنے کے واقعات سامنے آئے ہیں وہاں ریسکیو ٹیموں کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔
نگران وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمد اعظم خان نے طوفانی بارش میں جانی و مالی نقصانات پر افسوس اور جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت اور دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ متاثرین کے دکھ درد میں برابر کے شریک ہیں، چیف سیکرٹری، متعلقہ ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ انتظامیہ متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں بغیر کسی تاخیر کے فوری شروع کی جائیں۔
خیبرپختونخوا کے وزیر بیرسٹر فیروز جمال شاہ نے کہا ہے کہ صوبے کے مختلف علاقوں میں آندھی و طوفانی بارش ہوئی ہے، مختلف اضلاع سے 15 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
زیادہ متاثرہ اضلاع بنوں، لکی مروت اور کرک کی انتظامیہ سے رابطے میں ہیں، متاثرہ اضلاع کے ہسپتالوں میں ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے، آندھی و طوفانی بارش سے نقصانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
پنجاب کے علاقے نورپور تھل میں تیز ہواؤں کے باعث دیوار گرنے سے 3 بہنیں ملبے تلے دب کر جاں بحق ہو گئیں، جاں بحق ہونے والوں میں 13 سالہ ستارہ بی بی، 8 سالہ منظر فاطمہ اور 3 سالہ کشف بی بی شامل ہیں۔
وزیر آباد میں بھی دیوار گرنے سے ایک شخص جان کی بازی ہار گیا جبکہ 2 بچے زخمی ہوئے ہیں، تیز ہوا کے باعث دارہ صلے شاہ میں 300 سال پرانا درخت جڑ سے اکھڑ گیا۔
گوجرانوالہ میں طوفانی بارش کے باعث مختلف حادثات میں 10 افراد زخمی ہوگئے، ایمن آباد روڈ پر سٹیل فیکٹری کا شیڈ مزدوروں پر گر گیا جس کی وجہ سے وہاں کام کرنے والے 3 مزدور زخمی ہو گئے جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
دھلے اور گوندانوالہ میں چھتیں گرنے کے دو واقعات میں 7 افراد زخمی ہوئے ہیں، دھلے میں چھت گرنے سے 3 جبکہ گوندانوالہ گاؤں میں کمرے کی چھت گرنے سے 4 افراد زخمی ہوئے۔
لاہور میں گرد آلود تیز ہواؤں کے بعد مختلف علاقوں میں بارش ہوئی، بحریہ ٹاؤن ، مانگا منڈی، مناواں، مسلم ٹاؤن، گڑھی شاہو اور دیگرعلاقوں میں بارش سے موسم انتہائی خوشگوار ہو گیا۔
موسم خراب ہونے کے باعث فلائٹ آپریشن بری طرح متاثر ہوا، گوجرانوالہ اور گردونواح میں بھی موسلا دھار بارش سے گرمی کا زور ٹوٹ گیا، جہلم سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں بھی جم کر بارش ہوئی۔
دوسری جانب صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں طوفانی بارشوں سے ہونے والے جانی ومالی نقصانات پر دکھ اور افسوس کا اظہارکیاہے اور کہا کہ خیبرپختونخوا میں طوفانی بارش سے ہونے والے جانی اور دیگر مالی نقصانات پر بےحد افسوس ہوا۔متاثر اور جانبحق ہونے والے افراد کے اہل خانہ کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔
صدر مملکت نے کہا کہ امید ہے کہ متعلقہ ادارے متاثرہ علاقوں میں بروقت امدادی کارروائی کریں گے ۔
صدر مملکت نے جاں بحق افراد کے اہلخانہ سے تعزیت اور دلی ہمدردی کا اظہار کیا اور جاں بحق افراد کے درجات کی بلندی، زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لئے دعاکی۔
ادھر وزیر اعظم شہباز شریف نے طوفانی بارشوں کی وجہ سے بنوں اور لکی مروت میں ہونے والے جانی و مالی نقصان پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
خیبرپختونخوا میں طوفانی بارشوں سے پیدا ہونے والی صورتحال کے بعد ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی زاہد اکرم درانی نے وزیر اعظم شہباز شریف سے ٹیلیفونک رابطہ کیا، اس دوران زاہد اکرم درانی نے وزیر اعظم کو بنوں اور لکی مروت کی صورتحال سے آگاہ کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے صورتحال سے نمٹنے کیلئے چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا اور این ڈی ایم اے حکام کو ہنگامی اقدامات کرنے کی ہدایت کی، زاہد اکرم درانی نے شہباز شریف سے شہداء اور زخمیوں کیلئے وزیراعظم پیکیج کے تحت مالی امداد کا مطالبہ کیا۔