فارمیسی کونسل فارمیسی کے نصاب پر نظر ثانی سمیت تعلیمی نتائج کی بنیاد پر کیٹیگرائیز کرنے کا فیصلہ
Share your love
اسلام آباد:فارمیسی کونسل نے فارمیسی کے نصاب پر نظر ثانی کا فیصلہ کر لیا، جبکہ کالجز میں دستیاب سہولیات اور تعلیمی نتائج کی بنیاد پر انھیں کیٹیگرائیز کرنے کا بھی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر بصیر اچکزئی کی زیر صدارت فارمیسی کونسل پاکستان کا (اٹھاون واں ) 58 واں اجلاس وزارت قومی صحت میں اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک بھر کے فارمیسی کالجز کو کیٹیگرائز کیا جائے گا۔ تاکہ ان کے نتائج اور کارکردگی میں مثبت فرق آ سکے۔
ڈی جی صحت نے کہا کہ کالجز میں دستیاب سہولیات اور تعلیمی نتائج کی بنیاد پر کیٹیگریز دی جائیں گی۔کیٹیگریز کو مرحلہ وار بہترین نتائج پر اے ،بی اور سی کیٹیگری میں شامل کیا جائے گا۔
ڈی جی صحت نے کہاکراچی،خیبرپختونخواہ ،بلوچستان اور گلگت بلتستان کے کالجز بھی شامل ہوں گے۔ فارمیسی کے نصاب پر نظر ثانی کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
اراکین کونسل نے بتایا کہ فارمیسی کالجز کا نصاب بیس سالوں سے وہی ہے، کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ بیس سالوں میں شعبہ طب کہاں سے کہاں پہنچ گیا لیکن نصاب بیس سال پرانا پڑھایا جا رہا ہے۔
اراکین کونسل کی جانب سے فارمیسیی نصاب کی از سر نو تشکیل کی تجویز بھی دے دی گئی ۔ جس پر ڈی جی صحت ڈاکٹر بصیر اچکزئی نے کہا کہ ادویات کے خام مال کی لوکل سطح پر تیاری سے متعلقہ نصاب شامل کیا جائے گا۔
ٹیکنیشنز سمیت بی کیٹیگری والوں کا نصاب ہی نہیں ہے، ڈاکٹرز بغیر ٹیکنیشنز کے کوئی کام ہی نہیں کر سکتے ہیں، ان کا پروفیشنل ہونا کتنا ضروری ہے۔
صدر فارمیسی کونسل نے کہا کہ فارمیسی کونسل کا ادارہ پبلک اور پرائیویٹ دونوں سیکٹرز کے لئے ہے۔
فارمیسی کونسل کی طرف سے کالجز میں پانچ سیٹیں مکمل سکالرشپ پر ہوں گی۔ان کے تمام اخراجات فارمیسی کونسل کے زمہ ہوں گے۔ فیڈرل کے کالجز کے لئیے وفاق میں امتحانی نظام بنانے کے لئیے ترمیم کریں گے۔
پی سی پی کے اجلاس میں ڈاکٹر تنویر احمد صدیقی، پروفیسر ڈاکٹر راؤ سعید، پروفیسر ڈاکٹر
محمد علی گھوٹو، پروفیسر ڈاکٹر غلام رزاق، ڈاکٹر محمد اخلاق، ڈاکٹر ماہ جبین،
ڈاکٹر عبید خان اور صوبائی فارمیسی کونسلز کے سیکرٹریز شامل تھے۔
بائیس ایجنڈا آئٹمز پر تبادلہ خیال کیا گیا اور فارمیسی کے پیشے کے لیے اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔