توہین عدالت کیس ، شہر یار آفریدی کو عدالتی حکم کے باوجود عدالت پیش نہ کرنے پر فیصلہ محفوظ
Share your love
اسلام آباد:سابق وفاقی وزیر شہر یار آفریدی کو عدالتی حکم کے باوجود عدالت پیش نہ کرنے پر توہین عدالت کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ مناسب حکمنامہ جاری کریں گے
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے اسلام آباد پولیس کے تفتیشی افسر کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔
وکیل درخواست گزار شیر افضل مروت ایڈوکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود شہریار آفریدی کو متعلقہ عدالت میں پیش نہیں کیا گیا ،انہیں جیل میں اس سیل میں رکھا گیا ہے جہاں ممتاز قادری کو رکھا گیا تھا، عدالتی احکامات کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی جارہی ہے۔
شیر افضل مروت ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ شہر یار آفریدی کے ایک بازو میں بھی تکلیف ہے مگر انہیں مناسب طبی سہولت فراہم نہیں کی جارہی۔اسٹیٹ کونسل نے موقف اپنایا کہ شہر یار آفریدی کی حوالگی کیلئے محکمہ داخلہ پنجاب اور جیل سپرنٹنڈنٹ کو خط لکھا تھا ، اس کے باوجود شہریار آفریدی کی حوالگی نہیں دی گئی ۔
جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ اس معاملے پر مناسب حکم نامہ جاری کریں گے۔ وکیل درخواست گزار نے کہا کہ شہریار آفریدی کو ڈیتھ سیل نکال کر عدالت پیش کرنے کا حکم دیا جائے جبکہ عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہ ہونے پر تفتیشی افسر کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔