سمندری طوفان بائپر جوائے گجرات کے ساحلی علاقوں سے ٹکرا گیا
Share your love
کراچی: سمندری طوفان بائپر جوائے گجرات کے ساحلی علاقوں سے ٹکرا گیا، سندھ میں رات کو گزرے گا، انڈیا کے میٹرولاجیکل ڈپارٹمنٹ کے مطابق سوراشٹر اور کچھ سے ٹکرانے کا عمل شروع ہوچکا ہے۔
اس حوالے سے برطانوی نشریاتی ادارے نے مختلف پاکستانی و بھارتی اداروں کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ بپر جوائے کا کیٹی بندر سے فاصلہ 145 کلو میٹر ہے۔
رپورٹ میں کہا گیاہے کہ آئندہ 2 سے 6 گھنٹوں کے درمیان یہ طوفان سندھ کے ساحلی علاقوں سے گزرے گا،اس طوفان کے مرکز میں اس وقت ہوا کی رفتار 150 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے ۔
بائپرجوائے کے نتیجے میں 25 سے 30 فٹ بلند سمندری لہریں اٹھ رہی ہیں،رپورٹ میں این ڈی ایم کا کا حوالے سے کہا گیاہےکہ سمندری طوفان بپر جوائے کے پیش نظر پاکستان کے ساحلی علاقوں سے 81 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
جب کہ پڑوسی ملک بھارت کے حوالے سے بتایاگیا ہے کہ انڈین ریاست گجرات میں بھی 94 ہزار افراد کو طوفان کے راستے میں آنے والے علاقوں سے نکالا گیا ہے۔
بائپر جوائے کے انڈین ساحلوں سے ٹکرانے کا عمل 15 جون کو رات دیر تک جاری رہے گا‘انڈیا کے میٹرولاجیکل ڈپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ سائیکلون بپر جوائے کا سوراشٹر اور کچھ کے ساحلوں سے ٹکرانے کا عمل شام ساڑھے چھ بجے شروع ہوا تھا اور یہ آدھی رات تک جاری رہے گا۔
رپورٹ کے مطابق ،طوفان گجرات کی جاکھو بندرگاہ سے قریب 30 کلو میٹر کی دوری پر ہے،انڈین حکام نے سوشل میڈیا پر ایک پیغام میں کہا کہ اس دوران ساحلی علاقوں میں تیز بارش اور آندھی جاری رہے گی۔
محکمۂ موسمیات کے حکام کا کہنا ہے کہ اگرچہ سائیکلون بائپر جوائے کی رفتار کم ہوئی ہے مگر اس کی شدت برقرار ہے اور امکان ہے کہ یہ سندھ کے ساحلی علاقوں کی جانب آدھی رات کو پہنچے گا۔
اب تک کی اطلاعات کے مطابق سمندری طوفان کا انڈین ریاست گجرات کی طرف جھکاؤ زیادہ ہے مگر سندھ میں انفراسٹرکچر اور بنیادی مسائل کی وجہ سے نقصان کا خدشہ ہے۔
این ڈی ایم اے نے ساحلی علاقوں میں 75 ریلیف کیمپ قائم کیے ہیں مگر بدین، ٹھٹہ، ملیر، کورنگی اور کیماڑی میں ایسے کئی لوگ ہیں جنھوں نے اپنے گھر نہیں چھوڑے۔
قدرتی آفات سے نمٹنے والے ادارے این ڈی ایم اے حکام کے مطابق سمندری طوفان بائپر جوائے آج رات سندھ کے ساحلی علاقے کیٹی بندر سے ٹکرائے گا۔
پاکستان میٹرولاجیکل ڈپارٹمنٹ کے مطابق بحیرۂ عرب میں سمندری طوفان بپر جوائے گذشتہ تین گھنٹوں کے دوران شمال مشرق کی جانب مزید مڑ گیا ہے۔