ٹائی ٹینک حادثے میں واحد زندہ بچ جانے والی خاتون کی کہانی
Share your love
مشہور زمانہ فلم ٹائی ٹینک کئی حوالوں سے سچے واقعات پر مبنی ہے اسی میں سے ایک حقیقت اداکارہ کیٹ ونسلیٹ کے کردار سے بھی جڑی ہوئی ہے۔
ٹائی ٹینک حادثے میں واحد زندہ بچ جانے والی خاتون روڈا میری ایبٹ کی کہانی کچھ حد تک فلم میں دکھائے گئے اداکارہ کیٹ ونسلینٹ کے کردار سے ملتی ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق 1997 کی فلم ٹائی ٹینک میں کیٹ ونسلیٹ کا کردار روڈا میری ایبٹ کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق بہت سے لوگ نہیں جانتے کہ فلم ’ٹائی ٹینک‘ میں کیٹ ونسلیٹ کے کردار نے بحری جہاز کے حادثے میں زندہ بچ جانے والی روڈا میری ایبٹ کو خراج تحسین پیش کیا تھا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق روڈا میری ایبٹ بحری جہاز پر اپنے 2 بیٹوں کے ساتھ سوار تھیں جن کی عمر 13 اور 16 سال تھی۔ انہیں جہاز کے ڈوبنے کے وقت لائف بوٹ میں داخل ہونے کا موقع دیا گیا لیکن انہوں نے اپنے بیٹوں کی کم عمری کی وجہ سے انکار کردیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق جہاز ڈوبنے کے بعد ایبٹ آخری لائف بوٹ تک جانے میں کامیاب ہوگئی تھیں تاہم ان کے بیٹے زندہ نہیں بچ سکے تھے۔
غیرملکی میڈیا نے اس حوالے سے لکھا کہ ایبٹ کے بیٹے اپنی ماں کے ساتھ سمندر میں بحری جہاز کے ملبے پر آخری وقت تک موجود تھے۔
رپورٹس کے مطابق ایبٹ کے چھوٹے بیٹے نے سب سے پہلے دم توڑا جس کے بعد بڑے بیٹے کی موت ہوئی۔
یاد رہے کہ فلم ’ٹائی ٹینک‘ اصل میں 19 دسمبر 1997 کو ریلیز ہوئی تھی اور باکس آفس پر دنیا بھر میں 2.2 بلین ڈالر کا ریکارڈ بزنس کرنے میں کامیاب رہی تھی۔
اس فلم نے 14 اکیڈمی ایوارڈز میں سے 11ایوارڈز اپنے نام کیے تھے، جن میں اسے بہترین فلم، بہترین ہدایت کاری، بہترین سینماٹوگرافی اور بہترین اوریجنل ڈرامیٹک اسکور جیسے ایوارڈز ملے تھے۔
اس فلم میں اداکار لیونارڈو ڈی کیپریو اور اداکارہ کیٹ ونسلیٹ نے مرکزی کردار ادا کیا تھا۔