انتخابی اصلاحات پر تمام جماعتیں متفق، پی ٹی آئی کا بائیکاٹ
Share your love
اسلام آباد:انتخابی اصلاحات پر تمام جماعتیں متفق، پی ٹی آئی کا بائیکاٹ،انتخابی اصلاحات کمیٹی نےالیکشن میں امیدواروں کے لئے نئے کاغذات نامزدگی اور کوڈ آف کنڈکٹ بھی منظور کر لیا،آئندہ ہفتے بل منظور کرایا جائے گا۔۔
پارلیمانی کمیٹی انتخابی اصلاحات کا اجلاس سردار ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا ان کیمرہ اجلاس میں مجوزہ ترامیم کاحتمی جائزہ لینے کے بعد وزارت قانون کو مجوزہ ترامیم الیکشن ایکٹ بل 2023 میں قانونی مسودے کی۔
شکل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے تمام۔ممبران کو جمعرات کے ڈرافٹ فراہمی کا حکم دیدیا۔
ذرائع کے مطابق انتخابی اصلاحات کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس میں تمام ترامیم پر سیاسی جماعتوں نے اتفاق کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق کمیٹی نے عام انتخابات کے لئے امیدواروں کے لئے نئے کاغذات نامزدگی کی منظوری دے دی، عام انتخابات کے لئے کمیٹی نے کوڈ آف کنڈکٹ بھی منظور کر لیا، کوڈ آف کنڈکٹ الیکشن کمیشن کی مشاورت سے تیار کیا گیا۔
انتخابی اصلاحات سے متعلق قانون سازی کیلئے سینیٹ و اسمبلی اجلاس آئندہ ہفتے طلب کیے جائیں گے، کمیٹی میں شامل تمام سیاسی جماعتیں انتخابی اصلاحات ترامیم پر متفق ہیں، وزارت قانون دو روز میں انتخابی اصلاحات کے مسودے کوحتمی شکل دے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن ایکٹ 2017 ترمیمی بل کی منظوری آئندہ ہفتے دونوں ایوانوں سے لی جائے گی
۔انتخابی اصلاحات کمیٹی کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کی جانب سے کچھ تحریری تجاویز آئیں گی، پرسوں تک مسودہ کا ڈرافٹ ارکان کو بھجوا دیا جائے گا۔
وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ الیکشن ایکٹ میں ترامیم پر الیکشن کمیشن آن بورڈ ہے، اچھی قانون سازی کے ثمرات اچھے رویوں کے باعث ہی مل سکتے ہیں، ترامیم سیاسی جماعتوں کی وابستگی سے بالاتر ہو کر کی گئی ہیں۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو انٹرنیٹ کے ذریعے ووٹ کی سہولت میسر نہیں ہو گی، انہوں نے کہا کہ یہ بل ایسا نہیں کہ صدر مملکت رکاوٹ بنیں۔