سائفر معاملہ ،چیئرمین پی ٹی آئی نے ایف آئی اے میں طلبی نوٹس کو چیلنج کر دیا
Share your love
اسلام آباد:چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفر معاملے پر یکم اگست کو ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر میں طلبی کے نوٹس کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ سائفر معاملے پر سابق وزیراعظم اور ان کے پرنسپل سیکرٹری کی آڈیو جاری کی گئی ، ایف آئی اے نے اس پر انکوائری کا آغاز کیا جبکہ آڈیو لیکس کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التواء ہے۔ ایف آئی اے کی انکوائری اور نوٹسزکو کاالعدم قرار دیا جائے ۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست جمع کرائی ہے کہ 28 ستمبر 2022 کو نامعلوم حلقوں نے سائفر معاملے پرسابق وزیراعظم اور ان کے پرنسپل سیکرٹری کی آڈیو جاری کی جو جعلسازی سے تیار کی گئی تھی۔
امریکا میں پاکستان کے سفیر اسد مجید نے 7 مارچ 2022 کو وزارت خارجہ امور کو سفارتی ٹیلی گرام بھجوایا جس میں تحریک عدم اعتماد کے ذریعے پاکستان میں رجیم چینج کی بات کی گئی۔ پاکستان نے اس مداخلت پر شدید رد عمل کا اظہار کیا۔
ایف آئی اے نے سائفر معاملے پر انکوائری کا آغاز کیا اور اب چیئرمین پی ٹی آئی کو ایک اگست کو انکوائری ٹیم کے سامنے پیش ہونے کا نوٹس جاری کر رکھا ہے۔
درخواست گزار کے مطابق آڈیو لیکس کا معاملہ پہلے ہی سپریم کورٹ میں زیر التواء ہے، ایف آئی اے کو ایسی کسی انکوائری کرنے کا اختیار نہیں۔ انکوائری اور جاری کردہ نوٹس غیر قانونی ہیں، کالعدم قرار دیا جائے۔