افغانستان سے باہر جہاد پر افغان سپریم لیڈر نے سخت احکامات جاری کردئیے
Share your love
اسلام آباد:افغانستان سے باہر جہاد پر افغان سپریم لیڈر شیخ ہیبت اللہ اخوندزادہ نے سخت احکامات جاری کردئیے ۔افغان سپریم لیڈر شیخ ہیبت اللہ اخوندزادہ نے کہاہے کہ کوئی بھی افغان شہری اور افغان عبوری حکومت کا رکن جہاد اور عسکریت پسندی کے لیے افغانستان کی سرحد پار نہیں کرے گا۔
حالیہ دہشتگردی کے تناظر میں حکومتِ پاکستان کے شدید رد عمل پرافغان سپریم لیڈر کے احکامات و فتاویٰ جاری کردیا۔افغان سپریم لیڈر شیخ ہیبت اللہ اخوندزادہ نے کہا کہ جو لوگ عسکریت پسندی کے لیے پاکستان گئے، اگر مارے گئے تو وہ شہید نہیں کہلائیں گے، بلکہ ان کی موت کو ناپاک قرار دیا جائے گا۔
ان احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کو مزید افغانستان کی عبوری حکومت کا حصہ نہیں سمجھا جائے گا۔پاکستان میں کسی بھی افغان شہری کے قتل کے بعد، عبوری افغان حکومت کا کوئی نمائندہ اس کے جنازے میں شرکت نہیں کرے گا۔اسی طرح 5 اگست 2023 کو وزیر دفاع ملا یعقوب نے وزارت دفاع کا دورہ کیا۔
دورہ کے دوران انہوں نے واضح احکامات دیئے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ افغانستان سے باہر کسی جنگ میں افغانوں کی شرکت نہ ہو۔وزیر دفاع ملا یعقوب نے ہدایت کی کہ *افغان سپریم لیڈر شیخ ہیبت اللہ اخوندزادہ * کے احکامات کی تعمیل کی جائے۔افغان شہریوں اور مجاہدین کی افغان سے باہر شرکت کو جنگ تصور کیا جائے گا، اور اسے جہاد نہیں کہا جائے گا۔
ملا یعقوب نے تمام مجاہدین کو مشورہ دیا کہ وہ کہیں اور لڑنے کے بجائے افغانستان کی تعمیر نو میں تعاون کریں۔افغانستان کی فلاح و بہبود اور تعمیر نو کے لیے کام کرنا عبوری افغان حکومت کے مجاہدین کے لیے اصل جہاد ہے۔