Enter your email address below and subscribe to our newsletter

چیئرلفٹ میں پھنسے افراد کو بحفاظت نکالنے کا آپریشن جا ری ، 2 بچوں کو ریسکیو کر لیا گیا

Share your love

بٹگرام :چیئرلفٹ میں ساڑھے12گھنٹے سے پھنسے افراد کو بحفاظت نکالنے کا آپریشن جا ری ہے پاک آرمی نے 2 بچے بحفاظت ریسکیو کر لئے ۔موسم کی خرابی سے سبب پھنسے افراد کو نکالنے کیلئے فضائی آپریشن روک کر زمینی آپریشن شروع کر دیا گیا ۔

چھوٹی ڈولی کے زریعے پھنسے افراد کو ریکسیو کرنے کی کوششیں جا ری ہیں ۔ریسکیو آپریشن میں پاکستان آرمی ایوی ایشن ، ایس ایس جی کمانڈوز نے حصہ لیا ۔

خیبرپختونخوا کے ضلع بٹگرام کے علاقے آلائی پاشتو میں 900 فٹ کی بلندی پر رسی ٹوٹنے سے باعث لٹکی چیئرلفٹ میں پھنسے 8 افراد میں سے 2 بچوں کو سلنگ آپریشن کے ذریعے بحفاظت ریسکیو کرلیا گیا ہے۔

سورج غروب ہونے اور موسم کے باعث ہیلی کاپٹر کے ذریعے ریسکیو کے عمل کو روک کر زمینی آپریشن شروع کردیا گیا ہے، جس کے لیے مانسہرہ کے ماہر امدادی کارکن موقع پر موجود ہیں۔

جی او سی سی کی نگرانی میں پاک فوج کے کمانڈوز نے ریسکیو آپریشن کی آخری کوشش کی اور حکمت عملی تبدیل کر کے آدھے گھنٹے کے دوران دو بچوں کو ریسکیو کیا اور پھر انہیں ہنگامی طبی امداد کے لیے آرمی کے میڈیکل کیمپ منتقل کیا۔

ذرائع کے مطابق ہیلی کاپٹر سے مخصوص جیکٹ چیئرلفٹ میں پھینکی گئی جس کے بعد بچے نے اسے اپنے جسم پر باندھا اور پھر اْسے بحفاظت بازیاب کروایا جائے گا۔ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ آئندہ آدھے گھنٹے میں تمام لوگوں کو بحفاظت ریسکیو کرلیا جائے گا۔

اندھیرے میں بھی ریسکیو آپریشن جاری رکھنے خیبرپختونخوا کے علاقے مانسہرہ سے ماہر امدادی کارکنوں کو بٹگرام چیئرلفٹ کے مقام پر طلب کرلیا گیا، جس کے بعد اندھیرے میں بھی ریسکیو آپریشن جاری رہے گا۔

مانسہرہ کے علاقے بالاکوٹ نور ویلی سے دنیا کی بلند اور ایشیا کی لمبی زپ لائن کے تین امدادی ماہر وقوعہ پر پوری تیاری کے ساتھ پہنچ گئے ہیں۔

موسم اور سورج غروب ہونے کے بعد زمینی آپریشن شروع کردیا گیا ہے، لفٹ میں پھنسے افراد کو بچانے کے لیے پاکستان آرمی کے کمانڈوز نے متبادل حکمت عملی پر بھی کام شروع کردیا ہے۔ جس کے تحت ایک اور چھوٹی ڈولی کو اسی تار پر ڈال کر متاثرہ ڈولی کے قریب لایا جا رہا ہے جس سے ایک ایک کر کے سب کو ریسکیو کیا جائے گا۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہماری ٹیم کے پاس جدید ریسکیو کٹ موجود ہے، اس سے قبل بھی امدادی کارکن بلندی پر پھنسے لوگوں کو ریسکیو کر چکے ہیں۔

بٹگرام کے پہاڑی علاقے آلائی پاشتو میں صبح آٹھ بجے سات بچے اور ایک استاد اسکول جانے کے لیے سوار ہوئے تاہم راستے میں یہ واقعہ پیش آیا۔

اس کیبل کار کے تین تار تھے جن میں سے دو ٹوٹ چکے ہیں اور صرف ایک تار سے چیئر لفٹ ہوا میں رکی ہوئی ہے۔ پھنسنے والی لفٹ تقریباً دو ہزار میٹر کی بلندی پر ہوا میں معلق ہے جس کے سبب مقامی لوگ امدادی کارروائی سے قاصر ہیں۔

چیئر لفٹ کے 3 میں سے 2 تار ٹوٹ چکے ہیں اور ہیلی کاپٹر سے پیدا ہونے والے ہوائی پریشر سے اکیلا بچ جانے والا تار بھی ٹوٹ سکتا ہے، اس لیے ہیلی کاپٹر سے ریسکیو آپریشن کو انتہائی محتاط انداز میں کیے جانے کی کوشش کی جائے گی۔

چیئرلفٹ کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے اٹھا کر لے جانا ایک مشکل آپریشن ہے کیوں کہ واحد بچ جانے والا تار معمولی سے بھی ہوائی دباوٴ کے سبب ٹوٹ سکتا ہے۔

پاک فوج کے دو ہیلی کاپٹر اور ایس ایس جی کمانڈوز کا امدادی آپریشنہیلی کاپٹر بلندی پر رکے اور ایک ایس ایس جی کمانڈو کو رسی کی مدد سے چئیرلفٹ کے پاس پہنچایا جس نے چیئر لفٹ تک رسائی حاصل کرلی اور پہلے مرحلے میں خوراک اور دوائیں چیئرلفٹ میں پہنچادیں کیوں کہ صبح آٹھ بجے سے بچے اور استاد بھوکے پیاسے وہاں قید ہوکر رہ گئے ہیں۔

ایس ایس جی کمانڈو نے بچوں کو یقین دلایا کہ انہیں بچالیا جائے گا۔ادویات اور خوراک پہنچانے کے بعد دونوں ہیلی کاپٹرز واپس چلے گئے اور دوبارہ پہنچے جس کے بعد متاثرین کو نکالنے کے لیے آپریشن کا دوسرا مرحلہ جی او سی، ایس ایس جی سی کی نگرانی میں شروع کیا جائیگا۔بٹگرام میں چیئرلفٹ میں پھنسے افراد اور حادثے سے متعلق مزید تفصیلات سامنے آ گئی۔

لفٹ میں نویں جماعت کے سات طلبا اور ایک استاد موجود ہیں۔ پھنسنے والوں میں ابرار عبدالغنی،عرفان عمر عزیز، گلفراز حاکم داد، اسامہ شریف، رضوان عبدالقیوم، عطااللہ، نیاز محمد اور شیر نواز شامل ہیں اطلاعات کے مطابق لفٹ میں موجود 2 بچے بے ہوش ہوچکے تھے۔

Share your love

Stay informed and not overwhelmed, subscribe now!