Enter your email address below and subscribe to our newsletter

ن لیگ نے پہلے نئی مردم شماری کے تحت حلقہ بندیاں اور پھر انتخابات کی تجویز دے دی

Share your love

اسلام آباد:مسلم لیگ ن نے الیکشن کمیشن کو پہلے نئی مردم شماری کے تحت حلقہ بندیاں اور پھر شفاف انتخابات کی تجویز دے دی،سابق وفاقی وزیر احسن اقبال کاکہناہے کہ حلقہ بندیوں کے بعد دورانیہ تھوڑا طویل ہوگیا ہے، حلقہ بندیاں اگر 14 دسمبر کو مکمل ہوتی ہیں تو 54 روز کا مزید الیکشن شیڈول ہوگا۔

عام انتخابات کی تیاریوں سے متعلق الیکشن کمیشن کی سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا سلسلہ جاری ہے

احسن اقبال، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ، زاہد حامد، رانا ثنااللہ ،عطاء تارڑ اور اسد جونیجو پر مشتمل مسلم لیگ ن کا وفد چیف الیکشن کمشنر اور ممبران سے ملاقات کیلئے الیکشن کمیشن پہنچا،جس میں
انتخابات کے شیڈول ،تاریخ اور حلقہ بندیوں سمیت دیگر متعلقہ امور پر مشاورت کی گئی۔

میڈیا کو بریفنگ میں احسن اقبال نے بتایا کہ انتخابات اور مردم شماری سے متعلق تجویز دی جس پر چیف الیکشن کمیشنر نے عملدرآمد کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن بروقت اور شفاف انتخابات کے لئے تیار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر حلقہ بندیاں 14 دسمبر کو مکمل ہو جاتیں ہیں تو اس کے بعد 54 دن کا انتخابی شیڈول ہوگا، تمام سیاسی جماعتوں کو آئین پر عمل پیرا ہونا چاہیے۔

احسن اقبال نے مزیدکہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی صدارت نئی مردم شماری کا فیصلہ ہوا پی ٹی آئی کا مردم شماری کو نظر انداز کرنے کا مطالبہ سمجھ سے بالا تر ہے ضروری ہے کہ آئین اور قانون کے دائرے میں جلد حلقہ بندیاں ہوں اور جلد از جلد انتخابات ہوں اگر حلقہ بندیاں 14 دسمبر کو مکمل ہو جاتیں ہیں تو اس کے بعد 54 دن کا مذید شیڈول ہوگا۔

ن لیگ کے رہنماء احسن اقبال نے ملکی معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے نئی منتخب حکومت کا قیام ناگزیر قرار دیا ہے۔

Share your love

Stay informed and not overwhelmed, subscribe now!