Enter your email address below and subscribe to our newsletter

بھارتی سکول ٹیچرکی مسلمانوں سے نفرت،ہندو طالب علم سے مسلمان بچے کوتھپڑلگوادئیے

Share your love

بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اتر پردیش کے ایک پرائیویٹ اسکول میں خاتون ٹیچر کلاس میں موجود طلبہ کو مسلمان طالب علم کو تھپڑ مارنے کی ہدایت کرتی ہے جس کی ویڈیو اب پولیس کو بھی مل گئی ہے، اب اس ٹیچر کے خلاف محکمہ تعلیم کو ایکشن لینے کے لیے کہا جائے گا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اس ویڈیو کے سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا جارہا ہے۔

اس معاملے سے متعلق بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ ویڈیو میں نظر آنے والا لڑکا مسلمان ہے، خاتون ٹیچر نے میتھس (ریاضی) کے ٹیبل نہ سیکھنے پر کلاس میں موجود دیگر طالب علموں کو لڑکے کو تھپڑ مارنے کو کہا اور اس حوالے سے اسکول کی پرنسپل سے بھی بات کی ہے۔

بھارتی پولیس نے تصدیق کی ہے کہ خاتون ٹیچر نے تعصبانہ جملے بھی استعمال کیے۔بھارتی پولیس افسر نے بتایا کہ خاتون ٹیچر نے کہا ہے کہ مسلمان بچوں کی مائیں جو اپنے بچوں کی پڑھائی پر توجہ نہیں دیتیں وہ ان کے تعلیمی زوال کی ذمے دار ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بچوں کے حقوق کی تنظیم کی جانب سے بھی ٹیچر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

ادھر بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ لڑکے کے والد نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ وہ اسکول کے خلاف الزامات نہیں لگائیں گے کیونکہ ان کا اسکول حکام کے ساتھ سمجھوتہ ہوچکا ہے۔

لڑکے کے والد کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بچے کو مزید اس اسکول میں نہیں بھیجیں گے، اسکول نے فیس واپس کر دی ہے اور وہ اس معاملے کو مزید آگے نہیں بڑھانا چاہتے۔

اس حوالے سے کانگریس کے رکن اسمبلی راہول گاندھی نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ معصوم بچوں کے ذہنوں میں امتیازی سلوک کا زہر بونا اسکول جیسے مقدس مقام کو نفرت کے بازار میں تبدیل کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ وہی مٹی کا تیل ہے جو بی جے پی نے ڈالا ہے جس نے ملک کے ہر کونے میں آگ لگادی ہے۔ ان سے نفرت نہ کریں، ہم سب کو مل کر ان کو پیار سکھانا ہے۔

Share your love

Stay informed and not overwhelmed, subscribe now!