چیئرمین پی ٹی آئی کو اٹک جیل میں سہولیات فراہم کر دی گئیں،رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع
Share your love
اسلام آباد : چیئرمین پی ٹی آئی کو اٹک جیل میں سہولیات فراہم کر دی گئیں ،21 انچ کی ایل ای ڈی، اخبار،ایئر کولر ،پلنگ فراہم کر دیا گیا ۔رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی گئی ۔
رپورٹ کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کو ڈیمانڈ پر ہفتے میں دو بار دیسی مرغی ، ایک بار دیسی گھی میں پکا ہوا مٹن بھی فراہم کیا جاتا ہے ،جبکہ زہنی تناﺅ کو کم کرنے کی دوائی بھی دی جارہی ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی جیل میں حالت زار بارے وفاقی حکومت نے اٹک جیل سپریٹنڈنٹ کے زریعے رپورٹ جمع کرادی گئی ۔
رپورٹ میں کہا گیا چیئرمین پی ٹی آئی کو انتہائی سخت سیکورٹی فراہم کی گئی ہے ،بلاک 2 سے ملحقہ دیگر بیرکس اور بلاکس بھی خالی کروا لیے گئے ہیں،چیئرمین پی ٹی آئی کو 9×11 فٹ کے سیل میں رکھا گیا ہے ،جس قید خانے میں چیئرمین پی ٹی آئی کو رکھا ہے اس کو وائٹ واش کیا گیا ہے، قید خانے کا فرش مرمت کر کے چھت کا پنکھا بھی نصب کیا گیا ،18 اگست کو چیئرمین پی ٹی آئی کے قید خانے کے واش روم کی توسیع کی گئی۔
وفاقی حکومت کی رپورٹ کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کو ناشتے میں ڈبل روٹی،آملیٹ ،دہی اور چائے دی جاتی ہے ،جبکہ رات کے کھانے میں چاول ،دال ،دہی اور سلاد کے علاوہ پورا ہفتہ موسمی پھل بھی فراہم کیے جاتے ہیں ،دوپہر کے کھانے میں چیئرمین پی ٹی آئی کو ہفتے میں دو مرتبہ سبزی،دو مرتبہ دال چنا،ایک مرتبہ دال ماش اور ایک مرتبہ مکس سبزی کے علاوہ دہی اور سلاد دیا جاتا ہے جبکہ ڈیمانڈ پر ہفتے میں دو بار دیسی مرغی جبکہ ایک بار دیسی گھی میں پکا ہوا مٹن بھی دیا جاتا ہے، کھانے دینے سے قبل سخت چیکنگ کی جاتی ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل کی سہولیات کی فراہمی کے لیے پراپرٹی اکاو¿نٹ بھی فراہم کیا گیا ہے۔سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی ۔
رپورٹ کے مطابق قید خانے کے واش روم کی دیواریں پانچ فٹ اونچی کر دی گئی ہیں،واش روم میں نیا کموڈ نصب کر کے دروازہ لگا دیا گیا ہے، واش روم میں چیئرمین پی ٹی آئی کے لیے مسلم شاور، ٹیشو سٹینڈ اور سٹیل کی ٹونٹی بھی نصب کر دی گئی ہے۔
واش روم کے باہر وضو کرنے کے لیے ایک واش بیسن اور ایک بڑا آئینہ بھی نصب کیا گیا ہے، واش روم کی دیواروں پر رنگ روغن کیا گیا ہے، 13*44 فٹ کی راہدری میں چیئرمین پی ٹی کو صبح شام چہل قدمی کی اجازت ہے،چیئرمین پی ٹی آئی کو قید خانے میں پلنگ، میٹرس، چار تکیے، میز، کرسی، مصلہ اور ایئر کولر بھی میسر ہے، انگریزی ترجمے والے چار قرآن مجید اور اسلامی تاریخ پر لکھی 25 کتابیں بھی فراہم کی گئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کے کپڑے دھونے اور سیل کی صفائی کیلئے ایک سینٹری ورکر فراہم کیا گیا ،چیئرمین پی ٹی آئی کی سکیورٹی کے لیے تین سکیورٹی کیمرے بھی نصب کیے گئے جن سے چیئرمین پی ٹی آئی کی پرائیویسی متاثر نہیں ہوتی ، قید خانے سے باہر نصب کیے گئے کیمروں کامقصد ڈیوٹی پر تعینات سٹاف کی نقل و حرکت کی نگرانی کرنا ہے،۔
سکیورٹی کیمرے قید خانے سے 12 سے 14 فٹ دور نصب کیے گئے ہیں،سزا یافتہ ملزم کو جس قید خانے میں رکھا گیا وہاں بجلی کی دو مختلف لائنوں کے کنکشنز کے علاوہ 63 کلو وولٹ کا جنریٹر بھی دستیاب ہے، اہل خانہ اور وکلاءکو ملاقات کی اجازت ہے ،پانچ رکنی میڈیکل ٹیم روزانہ دن میں دو مرتبہ طبی معائنہ کرتا ہے ۔جیل انتظامیہ ہائی پروفائل قیدی کے لیے ہر ممکنہ سہولیات فراہم کر رہی ہے۔
رپور ٹ کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کے لیے اسسٹنٹ سپرٹینڈنٹ جیل اور ہیڈ وارڈر کی موجودگی میں کھانا پکایا جاتا ہے، کھانا تیار ہونے کے بعد میڈیکل آفیسر اور ڈپٹی سپرٹینڈنٹ جیل خود چیک کرتے ہیں، چیئرمین پی ٹی کو کھانا فراہم کرنے سے سخت چیکنگ کی جاتی ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے طبی معائنے کے لیے صبح دوپہر شام پانچ رکنی میڈیکل ٹیم موجود ہے،چیئرمین پی ٹی آئی کا روزانہ دن میں دو مرتبہ طبی معائنہ کیا جاتا ہے،چیئرمین پی ٹی آئی کو اپنے اہلخانہ سے ملاقات کے لیے منگل دو سے تین بجے کا وقت مقرر کیا گیا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کو اپنی وکلا ٹیم سے ملاقات کے لیے جمعرات دو سے تین بجے کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کو فراہم کی گئی سکیورٹی کی وجہ سے جیل کے روزمرہ کے امور متاثر ہو رہے ہیں، سات اگست تا 23 اگست چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ ان سے تین بار ملاقات کر چکی ہے، اس عرصے میں چیئرمین پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم بھی ان سے تین بار ملاقات کر چکی ہے۔
رپورٹ کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کی حفاظت کے لیے پنجاب کی مختلف جیلوں سے 53 اہلکاروں کو عارضی طور پر تعینات کیا گیا ہے، جیل کی اندرونی سکیورٹی بھی بڑھا دی گئی ہے،چیئرمین پی ٹی آئی کی سکیورٹی کے لیے آٹھ گھنٹے کی تین شفٹوں پر اہلکار تعینات کیے گئے ہیں، ہر شفٹ میں چار جیل افسران اسسٹنٹ سپرٹینڈنٹ کی نگرانی ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی سکیورٹی کے لیے تین سکیورٹی کیمرے بھی نصب کیے گئے ہیں، کیمرے نصب کرنے کا مقصد ڈیوٹی پر تعینات سٹاف کی نقل و حرکت کی نگرانی کرنا ہے، سکیورٹی کیمرے چیئرمین پی ٹی آئی کے قید خانے سے 12 سے 14 فٹ دور نصب کیے گئے ہیں، نصب کردہ سکیورٹی کیمروں سے چیئرمین پی ٹی آئی کی پرائیویسی متاثر نہیں ہوتی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے سیل کے اندر کوئی کیمرہ نصب نہیں ہے، دو سکیورٹی کیمرے بلاک سے باہر نصب کیے گئے ہیں، بروقت رابطہ کاری کے لیے چیئرمین پی ٹی آئی کی سکیورٹی پر مامور اہلکاروں کو وائرلیس سیٹ فراہم کیے گئے ہیں۔رپورٹ میں میڈیکل ہسٹری بیان کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کبھی کبھار نیند کی گولیاں بھی لیتے رہے ۔