بلٹ پروف گاڑیاں کیس،اسلام آباد ہائیکورٹ نے شیخ رشید احمد کی انٹرا کورٹ اپیل منظور کرلی
Share your love
اسلام آباد:اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی انٹرا کورٹ اپیل منظور کرلی اور قرار دیا کہ شیخ رشید احمد کو تھانے سے گاڑیوں کی وصولی کے لئے اصالتا ًجانے کی ضرورت نہیں ہوگی ان کا کوئی بھی نمائندہ گاڑیاں وصول کرسکتا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی بلٹ پروف گاڑیوں کو پولیس تحویل میں لینے کے کیس کی سماعت ہوئی ۔جسٹس میان گل حسین اورنگ زیب اور جسٹس ارباب محمد طاہر پر مشتمل ڈویژن بنچ نے سماعت کی۔
سردار عبدالرازق ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے بغیر سرچ وارنٹ شیخ رشید کے گھر رات 3 بجے غیرقانونی ریڈ کیا اور ملازمین کو تشدد کانشانہ بنا نے اور گھر میں توڑ پھوڑ کے بعد دو بلٹ پروف گاڑیاں ساتھ لے گئی۔پولیس بغیر کسی قانونی جواز کے کسی شخص کو اس کی پراپرٹی سے محروم نہیں کرسکتی ۔
عدالت نے شیخ رشید کے وکیل سے استفسار کیا کہ شیخ رشید گاڑیوں کی وصولی کے لئے خود کیوں نہیں پیش ہوتے ۔اس پر سردار عبدالرازق ایڈووکیٹ نے کہاکہ گاڑیوں کی وصولی کے لئے شیخ رشید کی آصالتا حاضری صرف انہیں گمنام مقدمات میں گرفتار کرنے کے لئے مانگی جارہی ہے ۔
جسٹس میاں گل حسن نے ایس ایچ او کوہسار کو مخاطب کرکے ریمارکس دیے کہ خدا کا خوف کرو ہم سب کو قبر میں اللہ کے سامنے جوابدہ ہونا ہے صرف وہی کام کرو جس کی قانون اجازت دیتا ہے ۔
ایس ایچ او کوہسار نے بتایا کہ شیخ رشید ایک مقدمے میں ملزم ہیں مجھے مسلسل سوشل میڈیا اور بیانات کے ذریعے دھمکیاں دے رہے ہیں۔ سردار عبدالرازق ایڈووکیٹ نے کہا کہ ایس ایچ او کوہسار نے اقتدار پر براجمان سیاسی شخصیات کے کہنے پر اختیارات سے تجاوز کی تمام حدیں کراس کر دی ہیں عدالتی احکامات کو بھی ماننے کے لئے تیار نہیں
عدالت نے بحث سماعت کرنے کے بعد مختصر حکم کے ذریعے شیخ رشید احمد کی انٹرا کورٹ اپیل منظور کرلی اور قرار دیا کہ شیخ رشید احمد کو تھانے سے گاڑیوں کی وصولی کے لئے اصالتا جانے کی ضرورت نہیں ہوگی ان کا کوئی بھی نمائندہ گاڑیاں وصول کرسکتا ہے۔