سیاست میں “جو ڈر گیا وہ مر گیا”، ڈر کر بھاگنا پیپلز پارٹی کی تربیت نہیں،بلاول بھٹو
Share your love
حیدر آباد:پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے اتحادیوں کو ڈرپوک اور الیکشن سے بھاگنے والا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیاست میں ’جو ڈر گیا وہ مر گیا‘، ڈر کر بھاگنا پیپلز پارٹی کی تربیت نہیں۔
حیدر آباد میں تقریب سے خطاب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ پی ٹی آئی کی عوام دشمن سلیکٹڈ قیادت کا مقابلہ عوام کی طاقت سے کریں گے، ملک بھر میں چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت ضبط کروائیں گے۔
چیئرمین پی پی پی نے مزید کہا کہ سلیکٹڈ، نااہل اور نالائق وزیراعظم کے خلاف تحریک میں حیدرآباد کے عوام نے بھرپور ساتھ دیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ لندن سے سیاست کرنے والوں نے حیدرآباد کو پانی نہیں دیا، خدمت پیپلز پارٹی نے کی، حکومت میں آکر عوام کے سارے مسائل حل کریں گے۔
بلاول بھٹو نے یہ بھی کہا کہ پیپلز پارٹی کندھوں پر لاشیں اٹھا کر الیکشن لڑنے کی عادی ہے، اتحادی الیکشن سے بھاگ رہے ہیں تو انہیں بھاگنے دیں۔
انہوں نے کہا کہ سیاست میں ’جو ڈر گیا وہ مر گیا‘، ایم کیو ایم بلدیاتی الیکشن لڑنے سے ڈر گئی اور ہار گئی، ہماری اتحادی سیاسی جماعتیں ڈر کر جنرل الیکشنز سے بھاگ رہی ہیں۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ پہلے ملیر کے جیالوں نے چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت ضبط کروائی، اب ملک بھر میں اس کی ضمانت ضبط کروائیں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ سلیکٹڈ کو ملک میں مسلط کرنے والوں نے سازش کر کے پیپلز پارٹی کی کرداری کشی کی مہم چلائی۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ جب بھی خاندان، پارٹی کو ضرورت پڑی تو حیدرآباد نے مایوس نہیں کیا، یہاں 12 کچی آبادیاں ہیں، ہم ان سب کو مالکانہ حقوق دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہر صوبے کی کچی آبادی میں رہنے والے پریشان رہتے ہیں کہ کل ہماری چھت ہوگی یا نہیں۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ سمجھتا ہوں کہ ملک بھر کی کچی آبادیوں میں رہنے والوں کو مالکانہ حقوق دینا پڑے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ جوڈیشری اور بہادر افواج کو مالکانہ حقوق مل سکتے ہیں تو میرے غریب عوام کو بھی مل سکتے ہیں، یہ میرے نانا کا بھی وعدہ تھا میرا بھی وعدہ ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ شہید بھٹو کا آپ نے ہاتھ تھاما اور پاکستان کی قسمت تبدیل کی تھی، شہید بی بی نے فوجی آمر کو للکارا تھا اور حیدرآباد والے ان کے ساتھ تھے۔
انہوں نے کہا کہ لوگ کہتے تھے ایک خاتون وزیر اعظم نہیں بن سکتی، لوگ کہتے تھے مسلم ممالک میں خاتون حکمرانی نہیں کر سکتی، آپ نے شہید محترمہ بےنظیر بھٹو کا ساتھ دیا، 2 دفعہ موقع دیا۔
پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ جب بھی آپ کے پاس آیا مجھے مایوس نہیں کیا، آج آپ کے پاس مانگنے نہیں دینے کےلیے آیا ہوں، حیدرآباد کے عوام کے لیے پانی کا منصوبہ شروع کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس دریائے سندھ ہے، اس کے باوجود لوگ پانی کو ترس رہے ہیں، انگریزوں کے بعد قائد عوام نے حیدرآباد کو پانی کا منصوبہ دیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ قائدعوام کے بعد شہید بےنظیر بھٹو نے حیدرآباد کو پانی کا منصوبہ دیا، آج میں نے میگا پانی کے منصوبے کا افتتاح کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا سفر نامکمل ہے۔ ہر شہر، گاؤں اس قسم کے منصوبے پہنچانے ہیں، دوسری جماعتوں اور پیپلز پارٹی میں ایک ہی فرق ہے، ہم اپنی کارکردگی، منشور، کامیابی پر الیکشن لڑتے ہیں۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ جب موقع ملے گا تو پشاور، ملتان، دیگر شہروں کو پانی کے منصوبے دوں گا۔ کہتا رہا اپنی جگہ نالائق، دشمن کی جماعت کو نہیں دو۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی سیاسی طور پر آج زندہ ہے تو اس لیے کہ قائد کو شہید کیا لیکن ہم جھکے نہیں، عوام فیصلہ کریں گے ہمیں یا آپ کو چُنیں، ہمیں قبول ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پی ٹی آئی صوبوں کے درمیان نفرت اور تقسیم کی سیاست کر رہی ہے۔ 9 مئی کو جی ایچ کیو پر حملہ کرنے والوں کو پیغام ہے ہم آپ سے نہیں ڈرتے۔
انہوں نے کہا کہ کسی سی پی او، ایس پی، ڈی سی کی طاقت پر مقابلہ نہیں کروں گا۔ حیدرآباد میں دل کے علاج کا مفت ادارہ بنا ہے تو پیپلز پارٹی نے بنایا۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ سیلاب متاثرین کو پلان کے تحت ریلیف دینا چاہ رہے ہیں، گھر بنا کر دینے کا منصوبہ شروع کیا، معاشی طور پر ان کو مضبوط کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ ہم سندھ کے ساتھ دوسرے صوبوں میں بھی لانا چاہتے ہیں، ملک کی معیشت ٹھیک کرنی ہے تو عوام کی جیب میں پیسا ڈالنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ اشرافیہ کی نمائندگی کرتے ہیں وہ ان کو ہی سبسڈی دیتے ہیں، عوام کے پاس پیسا ہوگا تو معیشت ٹھیک ہوگی۔