نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پر ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر جرمانوں کی شرح میں بڑااضافہ
Share your love
اسلام آباد:نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پر ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر جرمانوں کی شرح میں بڑااضافہ کر دیاگیا ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے7 نئے کوڈ بھی شامل پہلے مرحلے میں نئی شرح سے جرمانوں کا اطلاق (لائٹ ٹرانسپورٹ وہیکلز) مثلاً موٹر کار، جیپ ،سپورٹس یوٹیلیٹی وہیکلز پر یکم اکتوبر سے ہوگا۔
نیشنل آئی ویز اینڈ موٹر ویز پر موٹر کار، جیپ اور سپورٹ یوٹیلٹی وہیکلز کے لیے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر مجموعی طور پر25کوڈ کے جرمانوں کی شرح میں بڑااضافہ کردیاگیاہے جبکہ 7 مزید نئے کوڈ بھی شامل کرلیے گئے ۔
موٹر وے پولیس حکام کے مطابق ریوائزڈ جرمانوں کی شرح شیڈول12کے تحت عمل میں لائی گئی جسکے مطابق مجموعی طور پر ٹریفک خلاف ورزیوں کے 32کوڈ کے جرمانوں کی شرح مقرر کی گئی ایکسپریس کو دستیاب دستاویز کے مطابق اوور سپیڈنگ پر اب 750 روپے کے بجائے 2500 روپے جرمانہ ہوگا۔
غلط اوور ٹیکنگ یا جہاں اوور ٹیکنگ منع ہے کی خلاف ورزی پر 300 روپے کے بجائے1500 روپے جرمانہ مقرر کیاگیا ہے دوسری گاڑی کو جہاں اسکا حق بنتا ہو وہاں اسے راستہ نہ دینے پر جرمانہ 3 سو روپے سے بڑھا کر 1 ہزار روپے کر دیا گیا ہے ۔
اسی طرح بغیر لائسنس گاڑی چلانے پر 750 روپے کے بجائے اب 5000 روپے جرمانہ ہوگاجبکہ ایمرجنسی سروس وہیکل و ایمبولنس کو راستہ نہ دینے یا رکاوٹ ڈالنے جرمانہ 5 سو سے بڑھا کر 5 ہزار روپے کر دیا گیا ہے
اور رات کے وقت مناسب لائٹ کے بغیر گاڑی چلانے پر جرمانہ 1ہزار روپے سے بڑھا کر 5 ہزار روپے کردیا گیا ہے
سڑک کی رانگ سائیڈ پر گاڑی چلانے پر 5 سو کے بجائے 25 سو، غفلت سے ڈرائیونگ کرنے پر 3 سو کے بجائے 1500 جرمانہ عائد ہوگا سٹاپ سائن پر نہ رکنے پر 5 سو کے بجائے 3 ہزار روپے جرمانہ عائد ہوگا ۔
دوسری گاڑی سے انتہائی قریب رہتے ہوئے یا کٹنگ کرتے ہوئے ڈرائیونگ کرنے پر 3 سو کی بجائے 1 ہزار روپے جرمانہ عائد ہوگا۔
گاڑی کی عقبی سکرین مکمل یا جزوی طور پر کور کرکے ڈرائیونگ کرنے پر پہلے جرمانہ 150 سے 300 سو روپے تھا جسکوبڑھا کر750کر دیا گیا ہے ۔
گاڑیوں کی قطار کو جمپ کرکے آگے نکلنے پر جرمانہ 5 سو سے بڑھا کر1 ہزار، انڈیکڑز کا قانون کے بجائے دیگر استعمال کرنے پر جرمانہ 3 سو سے بڑھا کر750 روپے، لائٹنگ کے اوقات پر عملدرآمد نہ کرنے پر جرمانہ 5 سو سے بڑھا کر 1 ہزار روپے,ٹریفک میں رکاوٹ ڈالنے پر جرمانہ 5 سو روپے سے بڑھا کر 2 ہزار روپے کیاگیا ہے۔
سلو سائن پر عملدرآمد نہ کرنے پر2 سو روپے سے بڑھا کر 2 ہزار روپے، جہاں لین تبدیل کرنا منع کی خلاف ورزی پر جرمانہ 2 سو سے بڑھا کر 1 ایک ہزار ،غلفت سے ڈرائیونگ کرنے پر جرمانہ 3 سو روپے بڑھا کر 15 سو روپے،ڈرائیونگ لائسنس کے بغیر ڈرائیونگ پر جرمانہ 750 سے بڑھا کر 5 ہزار روپے، ان رجسڑڈ وہیکل چلانے پر جرمانہ 5 سو روپے سےبڑھا کر 2 ہزار روپے ہو گا ۔
خطرناک انداز سے گاڑی کا دروازہ کھولنے پر جرمانہ 2 سو سے بڑھا کر 1 ہزار روپے کر دیا گیا یے اسی طرح غلط انداز میں موڑ کاٹنے یا غلط لین سے ٹرن لینے پر جرمانہ 3 سو روپے سے بڑھا کر 25 سو روپے، لین کے غلط استعمال یا کھڑا ہونے پر جرمانہ 2 سو سے بڑھا کر 1 ہزار روپے کردیا گیا ہے ۔
دھواں دینے یاان فٹ گاڑی چلانے پر جرمانہ 5 سو روپے سے بڑھا کر 1250 روپے، شور کرنے والی گاڑی چلانے پر جرمانہ 3 سو روپے سے بڑھا کر 1 ہزار روپے، غلط یوٹرن لینے پر جرمانہ 3 سو روپے سے بڑھا کر1 ہزار روپے، پل پر گاڑی پارک کرنے پر جرمانہ 3 سو روپے سے بڑھا کر 750 روپے کر دیا گیا یے ۔
ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے 7 نئے ٹریفک کوڈ بھی پہلی دفعہ شامل کیے گئے جن میں غیرمجاز گاڑیوں پر پولیس یا قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ریوالونگ لائٹ وغیرہ لگانے پر 5 ہزار روپے ہو گا ۔
دوسرے ڈرائیوز کو پریشان کرنے والی ایچ آئی ڈی لائٹس کے استعمال پر 2 ہزارو روپے، سیٹ بیلٹ باندھے بغیر ڈرائیونگ اور گاڑی میں سوار دیگر افراد کے سیٹ بیلٹ نہ باندھنے کی خلاف ورزی پر 15 سوروپے جرمانہ عائد کیا گیا ۔
اسی طرح دوران ڈرائیونگ کسی قسم کافون، ٹیب، یا ہاتھ میں پکڑی الیکڑانک ڈیوائس استعمال کرنے پر 5 سو روپے، سائیڈ مرر کے بغیر یا ناقص شیشوں کے ساتھ سفر کرنے پر 5 سوروہے، فینسی نمبر پلیٹ یا ان مشین ریڈایبل پلیٹ استعمال کرنے پر 1 ہزار روپے، گاڑی کے شیشے کالے یا tint کرا کر چلانے پر 1 ہزار روپے جرمانہ عائد کیاگیا ہے۔
جرمانوں کی نئی شرح کے حوالے سے آئی جی نیشنل ہائی وے اینڈ موٹر وے پولیس کے احکامات پر موٹر وے پولیس نے بریفنگ و آگاہی مہم شروع کردی ہے جسکے دوران وہیکلز کے ڈرائیوروں ،شہریوں و مسافروں
میں نئی شرح کے جرمانوں پر مشتمل بروشرز و پمفلٹ تقسیم کیے جارہے ہیں۔
موٹر وے پولیس ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر نئی شرح سے جرمانوں کااطلاق یکم اکتوبر سے کرنے جارھی ہے طویل عرصے بعد ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر جرمانوں کی شرح بڑھنےو مانیٹرنگ سے ٹریفک قوانین کی پابندی میں بہتری اور حادثات میں کمی آئے گی جو یقینا حکومت و پولیس کا احسن اقدام ہے ۔