اسرائیل کی وحشیانہ بمباری ، غزہ کے دوسرے بڑے ہسپتال میں بھی کام بند
Share your love
غزہ: اسرائیل کی وحشیانہ بمباری اور ایندھن کی قلت کے باعث غزہ کے دوسرے بڑے ہسپتال میں بھی کام بند ہوگیا۔ڈبلیو ایچ او کے ڈائرکٹر نے مزید انسانی جانی نقصان کو روکنے کے لیے فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کردیا۔
عالمی ادارہ صحت ( ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق غزہ کے دوبڑے ہسپتالوں الشفا اور القدس میں دواوٴں اورایندھن کی قلت کے باعث نئے مریضوں کا داخلہ اور کام بند ہوگیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے ڈائرکٹر نے مزید انسانی جانی نقصان کو روکنے کے لیے فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہسپتال محفوظ مقامات میں شامل ہوتے ہیں۔ جب ہسپتالوں کو قتل گاہ میں تبدیل اور برباد کردیا جائے تو دنیا کو خاموش نہیں بیٹھنا چاہیے۔
ادھر فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ کے خان یونس اسپتال پراسرائیلی حملے میں 13 فلسطینی شہید ہوگئے۔ بمباری سے آس پاس کے مکانات بھی ملبے کا ڈھیر بن گئے۔
الشفا ہسپتال کے سرجن کا کہنا ہے کہ شمالی غزہ کے کئی اسپتالوں کو اسرائیلی فوج نے گھیر رکھا ہے اور طبی عملہ اور مریض وار زون کے وسط میں آچکے ہیں۔