نیپرا نے ڈسکوز کی نااہلی اور بدیانتی کا پردہ چاک کر دیا
Share your love
اسلام آباد:مہنگائی سے ستائے بجلی صارفین کو بجلی کمپنیوں کی جانب سے 650 ارب سے زائد کا چونا وہ بھی صرف دو ماہ میں،، نیپرا نے ڈسکوز کی نااہلی اور بدیانتی کا پردہ چاک کر دیا صرف دو ماہ ڈسکوز نے ڈیڑھ کروڑ سے زائد صارفین کو اوور بلنگ کی ،کس بجلی تقسیم کار کمپنی نے کتنے صارفین سے اوور بلنگ کی،انکوائری رپورٹ میں حیران کن اعدادوشمار سامنے آگئے۔
بجلی صارفین سے تقسیم کار کمپنیوں کااوور بلنگ کااسکینڈل،نیپراکی انکوائری رپورٹ نے پردہ فاش کر دیا، صرف دو ماہ میں کروڑوں صارفین کو چھ سو پچاس ارب سے زائد کا ٹیکہ لگایا گیا۔۔
نیپرا کی انکوائری رپورٹ کے مطابق اگست اور جولائی میں میپکو نے سب سے زیادہ صارفین سے اوور بلنگ کی ملتان الیکٹرک سپلائی کمپنی نے جولائی میں57 لاکھ ماہ اگست میں 22 لاکھ 65 ہزار سے زائد بجلی صارفین کو اوور بلنگ کی جبکہ1 لاکھ 38 ہزار سے زائد صارفین کو بغیر میٹر ریڈنگ کی تصاویر کے بل بھیجے۔
رپورٹ کیمطابق گجرانوالہ الیکٹرک سپلائی کمپنی نے ماہ جولائی میں 4 لاکھ 63 ہزار سے زائد ماہ اگست میں 12 لاکھ کے قریب صارفین سے 30 دن سیزائد بل وصول کئے،فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی نے جولائی میں ساڑھے 8 لاکھ جبکہ لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی نے ماہ جولائی میں 6 لاکھ 85 ہزار سے زائد صارفین کو زائد بل بھیجے۔
لیسکو نے ماہ اگست میں ساڑھے 6 لاکھ سے زائد صارفین کو ایک ماہ سے زائد بل بھیجے جبکہ ماہ جولائی میں ایک لاکھ 23 ہزار سے زائد اور ماہ اگست میں لیسکو نے ایک لاکھ 26 ہزار سے زائد صارفین کو بغیر تصاویر کے بل بجھوائے گئے۔
انکوائری رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ حیدر آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی نے جولائی میں 5 لاکھ 21 ہزار سے زائد ماہ اگست میں 2 لاکھ 8 ہزار سے زائد صارفین کو 30 دن سے زائد بل بھیجے،کیسکو نے ماہ جولائی میں 1 لاکھ 16 ہزار 255 صارفین کو 30 دن سے زائد بل اور تمام 1 لاکھ 16 ہزار سے زائد صارفین کو بغیر تصاویر والے بل بجھوائے، سیپکو نے ماہ اگست میں 3 لاکھ 25 ہزار سے زائد صارفین سے اووربلنگ کی،اسی طرح سے کے الیکٹرک کی جانب سے جولائی میں 77 ہزار سے زائد صارفین کو اور ماہ اگست میں 65 ہزار صارفین کو غلط تصاویر والے بل بجھوائے۔
حکام کے مطابق 10 کی 10 سرکاری پاور ڈسٹریبیوشن کمپنیاں تقریباً 890 ارب روپے کے لائن لاسز بجلی چوری کی وجہ سے 201 ارب روپے اور بلوں کی عدم ریکوری کے باعث387 ارب روپے کے نقصان کا باعث بن رہی ہے،جبکہ تکنیکی خرابیوں کی وجہ سے 589 ارب روپے کے نقصانات ہو رہے ہیں۔