شوکت عزیز صدیقی برطرفی کیس کی سماعت سپریم کورٹ میں جاری
Share your love
اسلام آباد:سابق جج اسلام آباد ہائی کورٹ شوکت عزیز صدیقی برطرفی کیس کی سماعت سپریم کورٹ میں جاری ہے۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں لارجر بینچ سماعت کر رہا ہے۔
جسٹس امین الدین، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس عرفان سعادت خان بینچ میں شامل ہیں۔
کیس کی کارروائی سپریم کورٹ کی ویب سائٹ اور یوٹیوب چینل پر لائیو دکھائی جا رہی ہے۔
گزشتہ ہفتے سپریم کورٹ نے سابق جج شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر کی تھی۔
شوکت عزیز صدیقی کو خفیہ اداروں کے خلاف تقریر کرنے پر عہدے سے ہٹایا گیا تھا۔
شوکت عزیز صدیقی نے21 جولائی 2018ء کو راولپنڈی بار سے خطاب کیا تھا جس میں انہوں نے حساس اداروں پر عدالتی کام میں مداخلت کا الزام عائد کیا تھا۔
سابق جج شوکت عزیز صدیقی کو11 اکتوبر 2018ء کو عہدے سے برطرف کیا گیا تھا۔
شوکت صدیقی نے 2018ء سے سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کر رکھی ہے۔
شوکت عزیز صدیقی کی آئینی درخواست پر آخری سماعت 13جون 2022ء کو ہوئی تھی۔
انہوں نے اپنی درخواست میں موٴقف اپنایا ہے کہ بطور جج اسلام آباد ہائیکورٹ برطرفی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے برطرف جج شوکت عزیز صدیقی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ سے 100 فیصد انصاف کی توقع ہے۔
نجی ٹی وی کی جانب سے شوکت عزیز صدیقی سے سوال کیا گیا کہ آج سپریم کورٹ میں کیس لگا ہے، اتنی دیر سے یہ کیس لگا کیا انصاف کی توقع ہے؟ جو آپ نے الزام لگایا اگر سپریم کورٹ کہتی ہے چیزیں سامنے آنی چاہئیں تو اس کے ثبوت ہیں؟
جواب میں انہوں نے کہا کہ ثبوت پہلے سے دیے ہوئے ہیں، الزامات کی تردید نہ ہونا خود بہت بڑا ثبوت ہے۔
ان سے سوال کیا گیا کہ مستقبل میں عدلیہ کو بیرونی دباوٴ سے پاک کرنے کے لیے کیا کچھ کیا جاسکتا ہے؟
شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ ایسا ہوسکتا ہے، سپریم کورٹ اس کا انکوائری کمیشن بنائے ڈائریکشن دے تاکہ تحقیقات ہوں۔
ان سے پوچھا گیا کہ آپ پر اس دوران کیا کوئی دباوٴ رہا ہے؟
شوکت عزیز صدیقی نے جواب دیا کہ سوا 5 سال میں نے اور میرے خاندان نے بہت مشکل حالات دیکھے۔