Enter your email address below and subscribe to our newsletter

سال 2023 میں ڈاکوؤں اور اسٹریٹ کرملز کا راج رہا، کراچی میں 135 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے

Share your love

کراچی: سال 2023 میں شہر قائد میں ڈاکوؤں اوراسٹریٹ کرملزنے ڈکیتی اورلوٹ مار کی وارداتوں کے دوران مزاحمت پر135 افراد کوقتل اور 1150 سے زائد شہریوں کو زخمی کیا۔

اعدادو شمارکے مطابق شہر کے مختلف علاقوں میں ڈکیتی کی وارداتوں کے دوران مزاحمت کے 11 سو سے زائد واقعات رونما ہوئے ہیں جن میں مسلح ڈکیتوں نے فائرنگ کرکے 135 افراد کو قتل کردیا جبکہ1150 سے زائد افراد کو زخمی کیا ہے۔

ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والوں میں تاجر، دکاندار ،طالب علم ، عالم دین ، سرکاری افسران ، پولیس اہلکار، محنت کشوں سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے شہری شامل تھے۔

مزاحمت پرشہریوں کو قتل کرنے کی وارداتوں میں گزشتہ برس کے مقابلے میں 14 فیصد اضافہ ہوا۔

اعداد وشمار کے مطابق سال 2022 میں لوٹ مارکی وارداتوں کے دوران مزاحمت پرمسلح ڈکیتوں کی فائرنگ سے 118 افراد جاں بحق ہوئے تھے جبکہ سال 2022 کے مقابلے میں سال 2023 میں لوٹ مار کی وارداتوں کے دوران مزاحمت پرشہریوں کو قتل کرنے کی وارداتوں میں 14 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

سال 2023 کے پہلے مہینے جنوری میں لوٹ مار کی وارداتوں کے دوران مزاحمت پر 15 شہری اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، فروری میں مسلح ڈکیتوں کے ہاتھوں جاں بحق ہونے والے شہریوں کی تعداد 11 رہی۔

مارچ میں مسلح ڈکیتوں نے مزاحمت پر10 معصوم شہریوں سے چھینے کا حق چھین لیا، اپریل میں بے رحم ڈاکووں کے ہاتھوں 12 شہریوں کی زندگی کا چراغ گُل ہوگیا۔

علاوہ ازیں مئی میں15 افراد ڈکیتی کے دوران مزاحمت پرجاں بحق ہوئے، جون میں بھی 10افراد ڈاکوؤں کی گولیوں کا شکار بنے،جولائی میں بھی ڈاکووں کی فائرنگ سے 11 شہری اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھے۔

اگست میں مسلح ڈکیتوں نے 8 شہریوں سے جینے کا حق چھین لیا، ستمبرمیں 14 شہریوں کو مسلح ڈکیتوں نےمزاحمت کرنے پرابدی نیند سلادیا۔

اکتوبرمیں بھی ڈاکووں کی فائرنگ سے 10 افراد اپنے پیاروں سے ہمیشہ کے لیے جدا ہوگئے، ماہ نومبرمیں 11 شہری دوران ڈکیتی جان سے گئے۔

دسمبر میں مسلح ڈکیتوں کی فائرنگ سے 8شہری زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔سب سے زیادہ ضلع شرقی میں مسلح ڈاکوؤں کے ہاتھوں جاں بحق ہوئے۔

سال 2023 میں سب سے زیادہ ضلع شرقی میں مسلح ڈاکوؤں کے ہاتھوں میں 35 شہری جاں بحق ہوئے، اسی شہرکے سب سے بڑے ضلع وسطی میں بھی صورتحال بدتر رہی۔

ضلع وسطی میں ڈاکؤوں کے ہاتھوں 26 افراد لقمہ اجل بنے،دوران لوٹ مار قتل کی وارداتوں کی تعداد کے اعتبار سے ضلع غربی کا تیسرا نمبر رہا ضلع غربی 23 افراد چھینا جھپٹی کے دوران قتل کیےگئے۔

ضلع کورنگی میں بھی 18افراد ڈاکؤوں کی گولی کا نشانہ بن کرجان سے ہاتھ دھو بیٹھے، ضلع ملیر میں مسلح ڈکیتوں کی فائرنگ 15 اورضلع کیماڑی میں 14 شہری جاں بحق ہوئے جبکہ ضلع جنوبی میں بھی ڈاکوؤں نے مزاحمت 2 دو شہریوں کو قتل کیا۔

Share your love

Stay informed and not overwhelmed, subscribe now!