یہ مفاہمت نہیں مزاحمت کا وقت ہے، ہمیں قانون کی بالادستی کیلئے ابھی سے باہر نکلنا ہوگا،اسد قیصر
Share your love
اسلام آباد : مرکزی رہنما تحریک انصاف اسد قیصر کا کہنا ہے کہ آئین و قانون کی حکمرانی کیلئے تحریک بہت جلد شروع کررہے ہیں۔یہ مفاہمت نہیں مزاحمت کا وقت ہے، ہمیں قانون کی بالادستی کیلئے ابھی سے باہر نکلنا ہوگا۔
رہنما تحریک انصاف اسد قیصر نے کہا ہے کہ ہائی کورٹ کے ججز پر جس طرح دباؤ ڈالا گیا اور ان کو ڈرایا دھمکایا گیا یہ اب سپریم کی ذمہ داری بنتی ہے کہ ہائی کورٹ کے ججز کو مکمل تحفظ فراہم کریں، ہائی کورٹ کے معزز ججز کی توہین میں شہباز شریف کا مکمل ہاتھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے دو سال میں تحریک انصاف اور عدلیہ کے ججز کو شہباز شریف کے دور حکومت میں ہراساں کیا گیا، ججز کے ساتھ یہ واقعات پورے پاکستان پیش آئے ہیں لیکن ہائی کورٹ کے ان 6 ججز نے جو بہادری دکھائی ہیں یہ قوم کے ہیرو ہیں۔
اسد قیصرنے کہا کہ میں پاکستانی شہری اور قومی اسمبلی کے ممبر کے حیثیت سے چیف جسٹس سپریم کورٹ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ اس معاملے پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، ان ججز کو مکمل انصاف فراہم کیا جائے، میرا وزیر اعلی خیبر پختونخواہ کو مشورہ ہے کہ وفاق کے ساتھ روابط ختم کر دیں کیونکہ انہوں نے آپ کا کوئی مطالبہ نہیں ماننا، انہوں نے ابھی تک ایک افسر بھی آپ کے کہنے پر نہیں لگایا نہ صوبے کے بقایاجات پر کوئی پیشرفت ہوئی ہیں۔
رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ یہ مفاہمت نہیں مزاحمت کا وقت ہے، ہمیں قانون کی بالادستی کیلئے ابھی سے باہر نکلنا ہوگا، میں تمام وکلاء برادری، سول سوسائٹی، میڈیا برادری، اساتذہ، طالب علم اور کسان حضرات سے اپیل کرتا ہوں کہ آئین کی بالادستی کی تحریک میں شرکت کریں۔
انہوں نے کہا کہ یہ پاکستانی قوم کے حقوق کا سوال ہے کہ آیا قوم نے بنانا ریپبلک میں زندگی گزارنی ہے یا اس ملک میں رہنا ہے جہاں آئین و قانون کی حکمرانی ہو، ہم بہت بڑی تحریک جلد شروع کرنے جارہے ہیں۔
اسد قیصر نے مزید کہا کہ اپنے حقوق کی جنگ آخر تک لڑیں گے، ہم چاہتے ہیں کہ اس ملک میں آئین کی بالادستی ، قانون کی حکمرانی ، پارلیمنٹ کی بالادستی ، آزاد عدلیہ ہو اور عوام کی حکمرانی ہو، پاکستانی عوام کو ہمارا ساتھ دینا ہوگا اور ملک کودوبارہ قائداعظم کا پاکستان بنانا ہوگا۔