Enter your email address below and subscribe to our newsletter

طلبا کی پریشانی کو دیکھتے ہوئے حکومت کو ان کے انخلا کے انتظامات کرنا پڑے،دفترخارجہ

Share your love

اسلام آباد: دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ بیشکیک سے آنے والے طلبا اپنی مرضی سے پاکستان واپس آ رہے ہیں۔ طلبا کی پریشانی کو دیکھتے ہوئے حکومت کو ان کے انخلا کے انتظامات کرنا پڑے ہمارا مقصد یہ ہے کہ جو طلبا واپس آنا چاہتے ہیں ان کو وطن واپس لایا جائے۔

ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ بشکیک میں پاکستانی طلبا حملوں کے بعد عدم تحفظ اور ٹراما کا شکار ہوئے۔ جس سنسنی خیز انداز میں فیک نیوز اورغلط اطلاعات پھیلائی گئیں اس وجہ سے خوف میں اضافہ ہوا۔ ریپ اور قتل تک کی جھوٹی خبریں پھیلائی گئیں جن کی وجہ سے طلبا نے حکومت سے درخواستیں کیں۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ طلبا کی پریشانی کو دیکھتے ہوئے حکومت کو ان کے انخلا کے انتظامات کرنا پڑے۔ طلبا اپنی یونیورسٹیز اور والدین سے مشاورت کے بعد واپس جانے یا نہ جانے کا فیصلہ خود کریں گے۔ ہمارا مقصد یہ ہے کہ جو طلبا واپس آنا چاہتے ہیں ان کو وطن واپس لایا جائے۔
اگر ضرورت پڑی اور ایران نے درخواست کی توضرور مدد فراہم کرسکتے ہیں۔ ایران ہیلی کاپٹر حادثے کی تحقیقات سے متعلق ایک سوال کے جواب میں دفترخارجہ کی ترجمان نے کہا کہ ایران اس قسم کی تحقیقات میں مہارت رکھتا ہے تاہم اگر ضرورت پڑی اور ایران نے درخواست کی تو ضرور مدد فراہم کریں گے۔

Share your love

Stay informed and not overwhelmed, subscribe now!