تحریک انصاف نے ڈیڑھ سال زور لگا کر دیکھ لیا اب ترلوں پر آگئے ہیں، خواجہ آصف
Share your love
اسلام آباد: وزیردفاع خواجہ آصف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جنرل سیکریٹری اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب کی تقریر پر انہیں ماضی کی طرف دیکھ کر بات کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے ڈیڑھ سال زور لگا کر دیکھ لیا اور اب ترلوں پر آگئے ہیں۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی تقریر کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر عمر ایوب کو اپوزیشن لیڈر بنا ہی لیا ہے تو ماضی کے جھروکے بھی دیکھ لیں، میں ان کے بزرگوں کو جانتا ہوں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ انہوں نے اپنی تقریر میں والد محترم کا حوالہ دیا، ان کے والد کو اسپیکر نواز شریف نے بنایا، اس ملک کی تاریخ میں ون مین ون ووٹ کاحق ایوب خان نے چھینا تھا لیکن اب یہ کہتے ہیں فوج بھی ہماری شہدا بھی ہمارے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ٹریک چینج کررہے ہیں، ڈیڑھ سال زور لگا کے دیکھ لیا اب ترلوں پر آگئے ہیں، عون چوہدری نے کہا عمران خان کوڈگی میں چھپا کر جنرل اعجاز امجد کے گھر لے کر گیا تھا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ یہ کہتے ہیں شہدا ہمارے ہیں تو جنہوں نے شہدا کے مجسموں کی توہین کی وہ کون تھے۔
وزیردفاع نے عمر ایوب کی تقریر کے جواب میں کہا کہ نیویارک میں گراف کی دوکان پر لگی نیکلس کی تصویر ان کی نیکلس کی ہے، اس دوران سنی اتحاد کونسل کے اراکین اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے اور احتجاج کیا۔
اپنی تقریر کے دوران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ لوڈ شیڈنگ صرف خیبرپختونخوا میں نہیں بلکہ پورے پاکستان میں ہو رہی ہے اور جن علاقوں میں بجلی چوری ہوتی ہے وہی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے، کروڑوں صارفین چند لاکھ چوروں کا خرچہ بھی اٹھا رہے ہیں، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کو بتایا گیا ہے کہ کس کس جگہ بجلی چوری ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر معیشت ٹھیک ہوتی تو ایک کروڑ نوکریاں اور 50 لاکھ گھر کہاں گئے، ان کے دور حکومت میں خیبرپختونخوا میں 900 ارب کا اضافہ ہوا اور عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کو کس نے خط لکھا تھا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ وطن اور پاکستان کے خلاف خط لکھا کہ ملک دیوالیہ ہو جائے، 9 مئی کو جو زبان بولی گئی اس وقت کہاں تھے، 9مئی کی معافی مانگیں، شہدا کے مجسموں کی توہین پر معافی مانگیں، باتیں کرتے وقت ماضی دیکھ لیں اس سے تھوڑی شرم اور حیا آ جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قائمہ کمیٹی میں بجٹ پیش کرنے والوں نے اپنے دور میں یہ کب کہا، چار،چار پارٹیاں بدلنے والے لوگوں کو لیڈر بنا دیتے ہیں اور وہ لیڈر بننے کے لیے مکھن کا ٹرک لے آتے ہیں۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا نیوکلیئر اثاثے غیر محفوظ ہیں، کہتے تھے جنرل باجوہ ہمارا باپ ہے، اب باپ کو گالیاں دیتے ہیں، پتا نہیں کیسی ان کی تربیت ہے، ہم سیاست اپنی ریپوٹیشن خود تبدیل کرتے ہیں، ان میں 75 فیصد وفاداری تبدیل کرنے والے ہیں۔