لاہور میں لڑکیوں کے تشدد کا شکار نوجوان عدالت پہنچ گیا
Share your love
لاہور:لاہور میں لڑکیوں کے تشدد کا شکار متاثرہ نوجوان نے بیان ریکارڈ کرانے کیلیے سیشن کورٹ میں درخواست دائر کردی۔
لاہور کے علاقے گارڈن ٹاؤن ٹک شاپ میں لڑکیوں کی جانب سے دو روز قبل نوجوان پر تشدد کیا گیا تھا جس کی ویڈیو بھی سامنے آئی تھی۔
تشدد کا شکار نوجوان نے اپنا بیان ریکارڈ کرانے کےلیے سیشن کورٹ سے رجوع کرلیا جس پر ایڈیشنل سیشن جج عمران صفدر نے پولیس افسران کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کل جواب طلب کر لیا۔
نوجوان نے مؤقف اپنایا ہے کہ ٹک شاپ پر کام کے دوران خواتین نے بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا، تھانہ گارڈن کے ایس ایچ او کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے درخواست دی، پولیس نے ہماری مرضی کے بغیر ملزمان سے صلح کرانے کی کوشش کی۔
متاثرہ نوجوان نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ عدالت پولیس افسران کو بیان ریکارڈ کرنے کا حکم دے۔
خیال رہے کہ 8 جولائی کو لاہور کے علاقے گارڈن ٹاؤن میں ٹک شاپ پر خریداری کی غرض سے آئی تین لڑکیوں نے تلخ کلامی کے بعد ملازم کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا، جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آئی تھی۔
دکاندار نے الزام عائد کیا تھا کہ تینوں لڑکیاں بااثر گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں اور اُن کا والد وکیل ہے، انہوں نے پہلے تشدد کیا اور پھر ملازم کو گرفتار بھی کروادیا۔ پولیس نے ابتدائی تحقیقات اور سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لے کر ایف آئی آر کو مسترد اور لڑکے کو رہا کردیا تھا۔
دوسری جانب پاکستانی اداکارہ مریم نفیس نے دعویٰ کیا ہے کہ لاہور میں یہ واقعہ اُن کی دوستوں کے ساتھ پیش آیا، جس کا سب کو ایک ہی رخ دکھایا جارہا ہے جبکہ دکاندار نے انہیں نازیبا کلمات کہے اور برے القابات سے نوازا تھا۔