Enter your email address below and subscribe to our newsletter

ماضی میں امریکا کے کئی صدور اور سابق صدور حملوں کا نشانہ بنے؟

Share your love

نیویارک:امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو قاتلانہ حملے میں زخمی کر دیا گیا ہے، اس سے پہلے بھی امریکا کے کئی صدور اور سابق صدور کو حملوں کا نشانہ بنایا جا چکا ہے، یہی نہیں اراکین کانگریس اور گورنرز بھی حملوں کا نشانہ بنے ہیں۔

امریکی میڈیا کے مطابق صدر اینڈریو جیکسن پر شوٹر نے اس وقت 2 گولیاں چلائی تھیں، جب وہ آخری رسومات میں شریک تھے، تاہم بندوق نہ چل پائی تھی۔

صدر تھیوڈور روزویلٹ 1912ء میں دوبارہ صدارت کے لیے انتخابی مہم میں تھے جب ملواکی شہر میں ان پر گولی چلائی گئی تھی۔

صدر فرینکلن روزویلٹ پر 1933ء میں قاتل نے میامی میں گولی چلا دی تھی، وہ بال بال بچ گئے تھے جبکہ شکاگو کے میئر انٹون سرمیک مارے گئے تھے۔

صدر ہیری ٹرومین کو 1950ء میں وائٹ ہاؤس کے سامنے گولی ماری گئی تھی۔

سابق امریکی صدر جان ایف کینیڈی کو 22 نومبر 1963ء کو انتخابی مہم کے لیے گاڑیوں کے قافلے میں جاتے ہوئے فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔

الباما کے گورنر جارج والیس صدراتی انتخاب کی مہم پر تھے جب 1972ء میں انہیں واشنگٹن ڈی سی میں گولی ماری گئی تھی، جس سے وہ مفلوج ہو گئے تھے جبکہ صدر جیرالڈ فورڈ پر 1975ء میں 2 قاتلانہ حملے کیے گئے تھے۔

صدر رونلڈ ریگن کو 1981ء میں واشنگٹن ڈی سی میں تقریر کے بعد ہوٹل کے باہر گولی ماری گئی تھی، واقعے میں ان کے پریس سیکریٹری شدید زخمی ہوئے تھے۔

سابق صدر براک اوباما پر 2011ء میں قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا جب اڈاہو سے تعلق رکھنے والے شخص نے وائٹ ہاؤس پر فائرنگ کی تھی، یہی نہیں ابراہام لنکن، جیمز گارفیلڈ، ولیم مک کینلی اور جان ایف کینیڈی قاتلانہ حملے میں مارے گئے تھے۔

خیال رہے کہ امریکا کے ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ انتخابی ریلی کے دوران فائرنگ سے زخمی ہوئے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ پنسلوینیا کے علاقے بٹلر میں منعقدہ ریلی کے شرکا سے خطاب کے لیے اسٹیج پر موجود تھے جب ان پر فائرنگ ہوئی، گولی بظاہر ٹرمپ کے کان کو چھوتی ہوئی نکل گئی۔

انتخابی ریلی کے دوران فائرنگ کرنے والا حملہ آور مارا گیا جبکہ ایک دوسرا شخص بھی ہلاک ہوا ہے۔

Share your love

Stay informed and not overwhelmed, subscribe now!