یوم عاشور، ملک کے مختلف شہروں میں سکیورٹی کے سخت انتظامات،، موبائل فون سروس معطل
Share your love
کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور، کوئٹہ: کراچی سمیت ملک بھر میں آج یومِ عاشور پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں جبکہ بیشتر علاقوں میں موبائل فون سروس معطل ہے۔
یوم عاشور پر لاہور، کوئٹہ اور پشاور سمیت ملک کے مختلف شہروں میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں ۔
یوم عاشور پر لاہور سمیت پنجاب بھر میں سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی، صوبے بھر میں ایک لاکھ 25 ہزار سے زائد افسران و اہلکار سکیورٹی کے فرائض سر انجام دیں گے، لاہور میں 15 ہزار سے زائد پولیس افسران و اہلکار عزاداری جلوسوں اور مجالس کی نگرانی کریں گے۔
ترجمان پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ یوم عاشور پر صوبہ بھر میں 2730 عزاداری جلوس برآمد ، 2500 سے زائد مجالس منعقد ہوں گی جن میں اے کیٹیگری کے 415، بی کیٹیگری کے 591، سی کیٹیگری کے 1724 عزاداری جلوس شامل ہیں، اے کیٹیگری کی 293، بی کیٹیگری کی 589، سی کیٹیگری کی 1762 مجالس منعقد ہوں گی۔
پنجاب پولیس کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور میں یوم عاشور پر 46 عزاداری جلوس برآمد اور 227 مجالس منعقد ہو رہی ہیں، سی ٹی ڈی کے 700، سپیشل برانچ کے 1500، ٹریفک پولیس 5572 اہلکار، 32104 والنٹیرز یوم عاشور کی سکیورٹی انتظامات پر مامور ہوں گے۔
دوسری جانب آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ پرامن یوم عاشور اور محرم الحرام یقینی بنانے کیلئے پنجاب پولیس کو پاکستان آرمی اور رینجرز کی معاونت بھی حاصل ہے، دفعہ 144 کے نفاذ سمیت تمام حکومتی ایس او پیز پر من و عن عمل درآمد یقینی بنایا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر عثمان انور نے مزید کہا ہے کہ سپیشل برانچ، سی ٹی ڈی سمیت تمام پولیس یونٹس شرپسند عناصر پر کڑی نظر رکھیں، خواتین عزاداروں کی سکیورٹی کیلئے لیڈیز پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے، سیف سٹی اتھارٹی، سنٹرل پولیس آفس، ضلعی انتظامیہ کے کنٹرول رومز سے جلوسوں اور مجالس کی مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔
آئی جی پنجاب نے کہا ہے کہ آر پی اوز، سی پی اوز، ڈی پی اوز خود فیلڈ میں نکل کر یوم عاشور سکیورٹی انتظامات کی مانیٹرنگ کریں، تمام مکتبہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے افراد مذہبی ہم آہنگی، رواداری اور برداشت کے رویوں کو فروغ دیں۔
دوسری جانب یوم عاشور پر کوئٹہ میں مرکزی جلوس کے روٹ سے ملنے والے راستے سیل کر دئیے گئے، روٹ اور حساس علاقوں میں 6600 سے زائد اہلکار تعینات کیے جائیں گے، ایف سی، لیویز اور بلوچستان کانسٹیبلری کے اہلکار بھی سکیورٹی کے فرائض انجام دیں گے۔
پولیس حکام کے مطابق کوئٹہ شہر کے 6 مقامات پر کیو آر ایف تعینات ہو گی، پاک فوج کی 3 بٹالین بھی سٹینڈ بائی رہیں گے، مرکزی ماتمی جلوس کی فضائی نگرانی کی جائے گی، 1000 سے زائد سی سی ٹی وی کیمروں سے بھی جلوس کی مانیٹرنگ ہو گی۔
ادھر صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان نے پشاور میں محرم الحرام کے حوالے سے سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا، صوبائی وزیر نے اندرون شہر کے مختلف علاقوں، کنٹرول روم کا دورہ کیا اور سکیورٹی انتظامات کے حوالے سے بریفنگ لی۔
صوبائی وزیر نے اس موقع پر کہا ہے کہ امن و امان کی قیام کو برقرار رکھنے کیلئے ہر ممکن کوشش کی جائیں، قیام امن کیلئے شہری بھی تعاون کریں، پرامن فضاء کو سبوتاژ نہیں ہونے دیں گے، پر امن ماحول کو خراب کرنے والے عناصر کیساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
دوسری جانب یومِ عاشو ر کے موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور بیشتر مقامات پر موبائل فون سروس بھی معطل کی گئی ہے۔