متنازع پالیسیاں ،بھارت میں رواں برس ایک ہزار سے زائد کسانوں نے خودکشی کر لی
Share your love
نئی دہلی: مودی سرکار کی متنازع پالیسی کے باعث بھارت کی صرف ایک ریاست مہاراشٹرا میں رواں برس کے ابتدائی 6 ماہ میں 1267 کسان اپنے ہی ہاتھوں اپنی زندگیاں ختم کرنے پر مجبور ہوگئے۔مودی سرکار کی اس متنازع پالیسی سے کسانوں کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت کے نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد و شمار نے مودی سرکار کی کسان دشمن پالیسی کا پردہ فاش کردیا۔
این سی آر بی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت میں کسانوں کی خودکشی کرنے کے واقعات ریاست مہاراشٹرا میں زیادہ رہے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے ملک بھر میں کسانوں کی خودکشی کے واقعات میں مہاراشٹر کا حصہ 35 فیصد سے زائد رہتا ہے۔
خیال رہے کہ مودی کی کسان دشمنی پالیسی کے خلاف ملک بھر کے کسانوں نے مارچ ٹو دہلی ریلی بھی نکالی تھی اور لاکھوں کی تعداد میں کسان دارالحکومت پہنچے تھے لیکن مودی کے کان ہر جوں تک نہ رینگی تھی۔
مودی سرکار کی اس متنازع پالیسی سے کسانوں کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہوگئے ہیں۔