ہمیں اپنی نئی نسل میں امید اور بیداری کو فروغ دینا ہوگا،حافظ نعیم
Share your love
کراچی: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے حکومتی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عوام کو صحت اور تعلیم جیسی بنیادی سہولیات فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔
ایکسپو سینٹر کراچی میں ہونے والے پیما کے دو روزہ کنونشن کے دوسرے روز حافظ نعیم الرحمن نے مہمان خصوصی کے طور پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنی نئی نسل میں امید اور بیداری کو فروغ دینا ہوگا۔
انہوں نے فلسطینی عوام کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہ صبر و استقامت کے ساتھ اپنے حق کے لیے ڈٹے ہوئے ہیں اور اللہ کی رضا پر راضی رہتے ہیں، اس لیے ہمارے نوجوانوں کو بھی مایوس نہیں ہونا چاہیے بلکہ ان سے سبق لینا چاہیے۔
حافظ نعیم الرحمن نے تعلیمی نظام پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں تعلیم اب ایک منافع بخش کاروبار بن چکی ہے، جس کی وجہ سے مڈل کلاس طبقے کے لیے اعلیٰ تعلیم کا حصول ایک خواب بن گیا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ تعلیم کو سب کے لیے قابل رسائی بنائے اور اسے تجارت سے آزاد کرے۔
انہوں نے بلوچستان کی پسماندگی اور صحت کی سہولیات کی عدم دستیابی پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ حافظ نعیم نے کہا کہ میڈیکل کالجز میں بھاری فیسوں کا بوجھ مڈل کلاس خاندانوں کو تعلیم سے محروم کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نوجوان نسل کو منشیات اور دیگر معاشرتی مسائل سے نکال کر تعلیم اور تربیت کی راہ پر لگانا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔ پاکستان میں ڈاکٹرز کی تعداد بھی کم ہوتی جا رہی ہے کیونکہ اچھے ڈاکٹرز کو ملک میں مناسب مواقع نہیں ملتے،جس کی وجہ سے وہ بیرون ملک ہجرت کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔
ایکسپو سینٹر میں ملک بھر سے ڈاکٹروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، جہاں 5 مرکزی اور 16 سائنسی سیشنز منعقد کیے گئے۔