ڈاکٹر شیریں مزاری عدالتی حکم پر رہا ہوتے ہی پھر گرفتار
Share your love
راولپنڈی: لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے حکم پر رہا ہوتے ہی تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹرشیریں مزاری کو ایک پھر گرفتار کرلیا گیا۔
تحریک انصاف کی رہنما اور سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کو اڈیالہ جیل سے باہر نکلتے ہی دوبارہ گرفتار کرلیا گیا۔
شیریں مزاری کے وکیل نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ شیریں مزاری کو پنجاب پولیس نے 10 دنوں میں چوتھی بار گرفتار کیا ہے، پتا نہیں انہیں کہاں لے جایا گیا ہے۔
وکیل نے مزید کہا کہ یہ مسلسل دوسری بار ہے کہ ڈاکٹر شیریں مزاری کو عدالت کے حکم سے سینڑل جیل اڈیالہ سے رہا ہونے کے بعد دوبارہ گرفتار کیا گیا ہے۔
قبل ازیں لاہور ہائیکورٹ کے راولپنڈی بینچ نے پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر شیریں مزاری کو رہا کرنے کا حکم جاری کر دیا۔
پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری کی نظر بندی کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی، کیس کی سماعت لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس چودھری عبد العزیز نے کی۔
شیریں مزاری کے وکلاء بیرسٹر شعیب رزاق اور انیق کھٹانہ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ شیریں مزاری کی صاحبزادی ایمان مزاری بھی عدالت میں پیش ہوئیں۔
عدالت نے حکم دیا کہ اگر شیریں مزاری کسی مقدمے میں نامزد نہیں تو ان کو دوبارہ گرفتار نہ کیا جائے اور شیریں مزاری ڈپٹی کمشنر کے پاس بیان حلفی جمع کرائیں کہ وہ آئندہ کسی ایسی سرگرمی میں شامل نہیں ہوں گی۔
میڈیا سے گفتگو میں ایمان مزاری نے کہا کہ میری والدہ کو ایک ہفتے میں تین دفعہ گرفتار کیا گیا لیکن آج عدالت نے میری والدہ کا دوسرا ایم پی او آرڈر کالعدم قرار دیا۔ حکومت کو سوچنا چاہیے کہ گھروں کو اس طرح برباد نہ کرے۔
ایمان مزاری کا کہنا تھا کہ میرا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں لیکن افسوس کی بات ہے عمران خان کارکنوں اور لیڈر شپ کو بھول گئے۔