سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے نے مبینہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا
Share your love
اسلام آباد:سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس ریٹائرڈ ثاقب نثار کے بیٹے نے اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے مبینہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے خصوصی کی تشکیل کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ مبینہ آڈیو لیکس پٹیشنر کی پرائیویسی میں مداخلت اور غیر قانونی سرویلنس کا نتیجہ ہے۔عدالت قرار دے کہ پرائیویٹ پرسنز کی نجی گفتگو کی ریکارڈنگ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کے بیٹے نجم الثاقب نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست جمع کرائی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے دو مئی کو مبینہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے ارکان پارلیمنٹ کی ڈیمانڈ کے بغیر خود سے ایک کمیٹی قائم کی جس کی تشکیل غیر قانونی ہے، انہیں ایسا کرنے کا اختیار نہیں تھا۔
کمیٹی کے اجلاس کے بغیر سیکرٹری کمیٹی کی جانب سے ذاتی حیثیت میں طلبی کا نوٹس جاری کر دیا گیا۔ قانون کے مطابق آڈیو لیک کو کسی ٹرائل یا تفتیش میں صرف اس صورت شامل کیا جا سکتا ہے جب یہ معلوم ہو کہ آڈیو کس نے ریکارڈ کی اور کس مقصد کے لیے ریکارڈ کی گئی۔
عدالت سے استدعا ہے کہ اسپیکر کی تشکیل کردہ کمیٹی کو غیر قانونی قرار دیا جائے،کارروائی کو بھی معطل کیا جائے اور پٹیشن پر فیصلہ ہونے تک پٹیشنر کے خلاف تادیبی کارروائی نہ کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔