افغانستان کی بارڈر کھولنے کی درخواست ،افغان سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے کی یقین دہانی
Share your love
کابل: افغانستان نے اپنی سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے کی یقین دہانی کرا دی اور بارڈر کھولنے کی درخواست بھی کی۔
پاکستانی ناظم الامور سے افغان وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے ملاقات کی، ملاقات میں افغان وزیر خارجہ نے انسانی بنیادوں پر بارڈر کھولنے کی درخواست کی، افغان درخواست پر طورخم بارڈر کراسنگ کل سے دوبارہ کھلنے کا قوی امکان ہے۔
افغان عبوری حکومت کے وزیرخارجہ مولوی امیر خان متقی نے یقین دلایا کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف معاندانہ کارروائیوں کے لئے استعمال نہیں ہو گی۔
اس سے قبل پاکستان نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کے غلط استعمال پر تشویش کا اظہار کیا تھا، ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ٹرانزٹ ٹریڈ صرف پاکستان اور افغانستان کے درمیان ہے، بھارت اس میں شامل نہیں، افغان عبوری حکومت کو تسلیم کرنے کے حوالے سے مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا تھا کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال ہورہی ہے، افغان مہاجرین کے درمیان دہشت گردوں کی موجودگی ناقابل برداشت ہے، پاکستان نے خشکی میں گھرے افغانستان کی ہمیشہ مدد کی، ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے پر نیک نیتی سے عمل کیا مگر معاہد ے کے غلط استعمال پر شدید تحفظات ہیں۔