سبھی بیدار ہیں انساں اگر بیدار ہو جائے
Share your love
تحریر:فہیم خان
حسن سلوک اور حکمت کے امتزاج ہی سے نسل نو کوسنورا جاسکتاہے ، نفرت انسان کی خداداد صلاحیتوں کو بھی زنگ لگا دینے کی صفت رکھتی ہے لیکن افسوس کہ اخلاق و کردار اور تربیت سے غفلت برتتے ہوئے بڑوں بڑوں کے اعصاب کو شکست دے دینے والا گھٹن زدہ ماحول آج کل ہرطرف عام دکھائی دینے لگا ہے۔
یوں تو چوپائے اور چرند پرند بھی اپنے بچوں سے محبت کرتے ہیں اور ضروریات سے تو وہ بھی باخبر رہتے ہیں، لیکن ایسی کیا منفرد ذمہ داری انسان کو سونپ دی گئی ہے جس کی بناء پر وہ نسلوں کا محافظ جانا اورماناگیا ہے درحقیقت وہ ذمہ داری بچوں کو اعلی اخلاق سے آراستہ کرنا، انہیں مقصد حیات سے روشناس کروانا، خالق کائنات کی پہچان کروانا اور تسخیر کائنات کے لئے تیار کرنا ہے۔
اپنا دیس ہویاخاندان ،یہ محبت ویگانگت کی علامت ہوا کرتے ہیں۔لیکن آج کل ایک چھت تلے رہتے ہوئے بھی ایک دوسرے کو نیچا دکھانے میں مصروف عمل ہیں۔پوری قوم سیاست کے گرداب میں الجھی ہوئی ہے ، ان کو اعصابی جنگ میں شکست دے کر انہیں ان کے اصل محاذ یعنی ترقی کی پٹڑی سے اتارا جارہاہے ۔اقتداراورآپس کی چپقلشوں کے درمیان غریب عوام یونہی پیس رہی ہے ۔
لیکن ہم موجودہ صورتحال اور زمینی حقائق سے آنکھیں نہیں چرا سکتے ہمیں کم از کم اتنا شعور بیدار کرنے کی اشد ضرورت ہے کہ نسل نو ہمارا مستقبل ہیں، ہمارا آئینہ ہیں، ملت کا اثاثہ ہیں، ہماری آزمائش ہیں، ہماری جنت یا جہنم ہیں، یقیناً،مستقبل کو کوئی غیر محفوظ نہیں بنانا چاہتا، آئینے میں اپنا عکس خوبصورت ہی دیکھنا پسند کیا جاتا ہے، اثاثے کی حفاظت کے لئے جان لڑا دی جاتی ہے اور پھر بات جب ملت کے اثاثے کی ہو تو تغافل کیسا ! آزمائش میں بھی ہر کوئی کامیابی چاہتا ہے، جنت کا راہی بننا ہی سب کو پسند ہوتا ہے تو پھرآج ہرجانب اتنی بے حسی اوربے توجہی کیوں ہے۔
موجودہ دور میں جبکہ فتنے چاروں طرف سے ہمیں گھیرے ہوئے ہیں اورہمیں ٹوٹتا ہوا دیکھنے کے بصد منتظر ہیں ۔توایسی صورتحال میں آپس کی نفرتوں کوختم کردیجئے اور اپنے مورچے مضبوط کر لیجئے کہ دشمن کی چالیں بہت خطرناک ہیں۔آج قوم میں ایک نئی سوچ کو بیدار کرنے کی ضرورت ہے ۔اگر آج ہم سیاست یا نظریے کے اختلاف کی بناء پر دباوٴ سے دوچار ہیں تو ہمیں اپنے حالات کے تناظر میں بہترین حکمت عملی اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔اس لئے اب بیدار ہوجائیں ۔وہ کسی نے کیا خوب کہاتھا کہ
یہ روز و شب یہ صبح و شام یہ بستی یہ ویرانہ
سبھی بیدار ہیں انساں اگر بیدار ہو جائے
وہ قومیں خوش نصیب ہیں جو ایک ہی نظریہ رکھتی ہیں اور انکے لئے آسانیاں پیدا کی جاتی ہیں، ہم میں سے ہر کوئی جس بھی حیثیت میں ہے نسلوں کی حفاظت کا ذمہ دار ہے اس لئے اپنی اپنی ذمہ داریوں کو پہچانیں اورملک و قوم کی کی حفاظت میں سرگرم ہو جائیں، اللہ ہمیں اپنے فرض کا شعور دے۔