ملک بھر میں عوام بجلی کے ظالمانہ بلز کے خلاف سراپا احتجاج ،شہر شہر احتجاجی مظاہرے جاری
Share your love
اسلام آباد: بجلی کے ظالمانہ بلز کے خلاف ملک گیر احتجاج،شہر شہر احتجاجی مظاہرے جاری ہیں، کراچی، لاہور، راولپنڈی ، پشاور سمیت مختلف چھوٹے بڑے شہروں میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
عام شہریوں کے ساتھ ساتھ جماعت اسلامی بھی احتجاج میں شریک ہے اور نگران حکومت سے بجلی بلز کے نرخوں میں کمی کے ساتھ ساتھ بجلی بلز کے ساتھ وصول کئے گئے تمام ٹیکسز واپس لینے کے مطالبے کئے جارہے ہیں۔
شہبازشریف کی قیادت میں ملک میں مہنگائی کاعذاب مسلط کرنے والی پی ڈی ایم حکومت جا چکی ہے تاہم اس کےآفٹرشاکس جاری ہیں اور بجلی کے بلز دیکھ کر غریب عوام کے ہوش اڑ گئے ہیں ،عوام کراچی سے پشاور تک شہر شہر سراپا احتجاج ہیں
سابق وزیراعظم شہبازشریف ، سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار پی ڈی ایم جماعتیں عوام کو مہنگائی کے عذاب میں زندہ درگور کرکے ملک بچانے کے دعوے کرتی رخصت ہوئیں تو مہنگی بجلی اور مہنگے پٹرول نے عوام کی چیخیں نکال دی ہیں۔
ملک گیر احتجاج کے دوران مظاہرین مختلف شہروں میں بجلی کے بلز جلا رہے اور جمع نہ کرانے کے اعلانات کئے جارہے ہیں، بظاہر گھمبیر صورتحال خانہ جنگی کی طرف بڑھتی دکھائی دے رہی ہے جس کااظہار کراچی میں ایم کیو ایم کے رہنماوں نے کیا ہے۔
بجلی کے بلز 52 روپے فی یونٹ تک وصول کئے جارہے ہیں، جماعت اسلامی کے رہنماوں میاں اسلم اور دیگر نے گزشتہ روز بہارہ کہو میں احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں بجلی بلز میں اضافہ فوری واپس لینے کا مطالبہ کیاہے۔
احتجاج کے دوران مقررین بجلی کے نرخوں میں کمی کے ساتھ ساتھ بجلی بلز میں شامل دیگر تمام ٹیکسز ختم کرنے کے مطالبات کررہے ہیں جو جی ایس ٹی ، ریڈیو، ٹی وی کے نام پر ان لوگوں سے بھی وصول کئے جارہے ہیں جن کے پاس ریڈیو ٹی وی سرے سے ہے بھی نہیں۔
عوامی مطالبہ پر نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کابینہ کا اجلاس طلب کیا ہے تاہم بے اختیار نگران حکومت سے کسی ریلیف کی امید کم ہی ہے کیونکہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ پی ڈی ایم حکومت نے آئی ایم ایف حکومت کے مطالبات پر کیا ہے اور مزید اضافے کاامکان بھی موجود ہے۔