سائفر کیس میں گرفتاری کی خبروں کی تردید، اسد عمر منظر عام پر آگئے
Share your love
اسلام آباد:سائفر کیس میں گرفتاری کی خبروں کی تردید، سابق وفاقی وزیر اسد عمر منظر عام پر آگئے،کہتے ہیں ایف آئی اے نے گرفتار نہیں کیا، خبریں غلط ہیں، خصوصی عدالت نے اسد عمر کی سائفر کیس میں 29 اگست تک عبوری ضمانت بھی منظور کر لی، دہشتگردی کے مقدمہ میں بھی 12 اکتوبر تک ریلیف مل گیا۔
میڈیا پر گرفتاری کی خبریں چلیں مگر سابق وفاقی وزیر اسد عمر آج اچانک منظر عام پر آ گئے، جوڈیشل کمپلیکس میں میڈیا سے گفتگو میں گرفتاری کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ دو بار سائفر معاملے پر شامل تفتیش ہو چکا ہوں، ایف آئی نے گرفتار نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اٹک جیل کا دورہ کرنے والے جج نے سنجیدہ الزامات پر مبنی رپورٹ تیار کی ہے۔
سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے گرفتاری کے خدشہ کے پیش نظر آفیشل سیکرٹ ایکٹ کورٹ سے رجوع کیا، جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے درخواست پر سماعت کی، اسد عمر نے موٴقف اپنایا کہ سائفر کیس سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا، شامل تفتیش ہونے کو تیار ہیں، درخواست ضمانت منظور کی جائے۔
عدالت نے 29 اگست تک ایک لاکھ کے ضمانتی مچلکوں کے عوض عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے ایف آئی اے کو گرفتاری سے روک دیا۔۔ خصوصی عدالت نے ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 29 اگست تک جواب بھی طلب کر لیا ہے۔
، دوسری جانب انسدادِ دہشتگردی عدالت اسلام آباد نے اسدعمر کے خلاف تھانہ سنگجانی میں درج مقدمے میں 12 اکتوبر تک عبوری ضمانت میں توسیع کر دی۔