Enter your email address below and subscribe to our newsletter

آسٹریلیا نے سڈنی ٹیسٹ میں بھی شکست دے کر پاکستان کو وائٹ واش کر دیا

Share your love

سڈنی:پاک آسٹریلیاٹیسٹ سیریز کے تیسرے اور آخری میچ میں بھی آسٹریلیا نے پاکستان کو شکست دے کر سریز3-0سے اپنے نام کرلی۔ آسٹریلیا نے پرتھ اور میلبرن کے بعد سڈنی ٹیسٹ میں بھی شکست دے کر پاکستان کو وائٹ واش کر دیا۔

آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں ہونے والے ٹیسٹ سیریز کے آخری میچ کی دوسری اننگز میں پاکستان کے تمام کھلاڑی صرف 115 رنز ہی بنا سکے، میزبان ٹیم کو جیتنے کیلئے 130 رنز کا آسان ہدف دیا گیا جسے انہوں نے 2 وکٹوں کے نقصان پر ہی پورا کر لیا۔

پاکستان کے دوسری اننگز میں 115 رنز پر تمام کھلاڑی آوٴٹ ہونے کے بعد آسٹریلیا کو جیت کیلئے 130 رنز کا ہدف ملا جس کے جواب میں اوپنر عثمان خواجہ اور ڈیوڈ وارنر نے بیٹنگ کا آغاز کیا، کینگروز کی شروعات اچھی نہ ہوئی اور صرف 6 گیندوں کا سامنا کرنے والے عثمان خواجہ صفر پر ساجد خان کے ہاتھوں ایل بی ڈبلیو آوٴٹ ہو کر واپس لوٹ گئے۔

ان کے بعد آنے والے مارنوس لبوشین اور ڈیوڈ وارنر نے شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے 119 رنز کی شراکت قائم کی، وارنر بھی عثمان خواجہ کی طرح ساجد خان کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آوٴٹ ہوئے، لبوشین 62 رنز اور سٹیو سمتھ 4 رنز کے ساتھ ناٹ آوٴٹ رہے، پاکستان کی جانب سے ساجد خان نے دو کھلاڑیوں کو آوٴٹ کیا۔

آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں ہونے والے ٹیسٹ سیریز کے آخری میچ کی دوسری اننگز میں شاہینوں کی بیٹنگ ریت کی دیوار ثابت ہوئی، بابر اعظم اور صائم ایوب کے علاوہ کوئی بھی کھلاڑی کینگروز کی تیز باوٴلنگ کے سامنے کھڑا نہ رہ سکا اور ایک کے بعد دوسرے کھلاڑی نے پویلین واپس لوٹنے میں ہی اپنی بھلائی سمجھی، تیسرے روز کے اختتام تک پاکستان نے 7 وکٹوں کے نقصان پر صرف 67 رنز ہی بنائے۔

دوسری اننگز میں پاکستان کی جانب سے اننگز کا آغاز عبد اللہ شفیق اور صائم ایوب نے کیا لیکن عبد اللہ شفیق ایک بار پھر پہلے ہی اوور میں صفر پر بولڈ ہو گئے جبکہ جوش ہیزل ووڈ نے کپتان شان مسعود کو اننگز کے دوسرے اوور میں پہلی ہی گیند پر پویلین بھیج دیا۔

بعدازاں صائم ایوب اور بابر اعظم نے پارٹنرشپ قائم کر کے ٹیم کا سکور 58 تک پہنچایا جس کے بعد صائم ایوب 33 رنز بنا کر آوٴٹ ہو گئے، کچھ ہی دیر بعد پاکستان کی چوتھی وکٹ 60 رنز پر گر گئی جب بابر اعظم 23 رنز بنا کر آوٴٹ ہوئے۔

پاکستان کی پانچویں، چھٹی اور ساتویں وکٹ 67 رنز پر ایک ہی اوور میں گری، سعود شکیل 2 جبکہ ساجد خان اور آغا سلمان کو صفر پر جوش ہیزل ووڈ نے ایک ہی اوور میں پویلین کی راہ دکھا دی۔

دوسری اننگز میں شاہینوں کی 67 رنز پر 7 وکٹیں گرنے کے بعد میچ کے چوتھے روز محمد رضوان اور عامر جمال نے محتاط انداز میں بیٹنگ کا آغاز کیا اور ٹیم کا مجموعی سکور 109 تک پہنچایا، اس کے بعد محمد رضوان بھی نیتھن لائن کی گیند پر کیچ آوٴٹ ہو گئے، انہوں نے 28 رنز کی اننگز کھیلی، اگلے ہی اوور میں 18 رنز بنانے والے عامر جمال بھی پیٹ کمنز کا شکار بن گئے جبکہ حسن علی نے صرف 5 رنز بنائے اور نیتھن لائن کے ہاتھوں کلین بولڈ ہوگئے۔

آسٹریلیا کی جانب سے جوش ہیزل ووڈ نے 4، نیتھن لائن نے 3، مچل سٹارک، پیٹ کمنز اور ٹریوس ہیڈ نے ایک ایک کھلاڑی کو آوٴٹ کیا۔

آخری ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن پاکستان نے پہلی کامیابی آسٹریلوی اوپنر ڈیوڈ وارنر کی وکٹ کی صورت میں حاصل کی جو 34 رنز بنا کر آغا سلمان کا شکار بنے جبکہ عثمان خواجہ کو عامر جمال نے 47 رنز پر آوٴٹ کیا۔

میچ کے تیسرے روز مارنوس لبوشین کے ساتھ 79 رنز کی پارٹنر شپ قائم کرنے والے سٹیو سمتھ 187 رنز کے مجموعی سکور پر میر حمزہ کی گیند پر بابر اعظم کو کیچ دے بیٹھے، انہوں نے 38 رنز کی اننگز کھیلی۔

اگلے ہی اوور کی دوسری گیند پر آغا سلمان نے 60 رنز بنانے والے مارنوس لبوشین کو کلین بولڈ کر دیا۔

تیسرے روز کھانے کے وقفے کے بعد مچل مارش اور ٹریوس ہیڈ نے دوبارہ بیٹنگ شروع کی تو ٹریوس ہیڈ کو شاہینوں نے سنبھلنے نہ دیا اور وہ صرف 10 رنز بنانے کے بعد عامر جمال کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو کر پویلین لوٹ گئے۔

289 کے مجموعے پر ایلکس کیری بھی 38 رنز بنا کر آف سپنر ساجد خان کی گیند پر کلین بولڈ ہو گئے۔

مچل مارش 54 رنز اور نیتھن لائن 5 رنز پر عامر جمال کے ہاتھوں آوٴٹ ہوئے، جوش ہیزل ووڈ کو بھی عامر جمال نے صفر پر آوٴٹ کیا جبکہ آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز کو بھی عامر جمال نے پویلین کی راہ دکھائی۔

پاکستان کی جانب سے عامر جمال نے شاندار باوٴلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 6 کھلاڑیوں کو آوٴٹ کیا جبکہ سلمان علی آغا کے حصے میں 2 وکٹیں آئیں، ایک ایک کھلاڑی کو ساجد خان اور میر حمزہ نے آوٴٹ کیا۔

آسٹریلیا کی جانب سے مچل مارش 54 اور مارنس لبوشین 60 رنز بنا کر نمایاں رہے جبکہ عثمان خواجہ نے 47 رنز کی اننگز کھیلی۔

میچ کے پہلے روز پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا جو اچھا ثابت نہ ہوا، اوپنرز عبداللہ شفیق اور ڈیبیو کرنے والے صائم ایوب نے بیٹنگ کا انتہائی مایوس کن آغاز کیا اور بغیر کھاتہ کھولے ہی پویلین لوٹ گئے، دونوں نے 2، 2 گیندوں کا ہی سامنا کیا۔

ان کے بعد بابر اعظم نے کینگروز کے سامنے تھوڑی مزاحمت کی لیکن وہ بھی 26 رنز کے مہمان ثابت ہوئے، انہیں ایک مرتبہ پھر پیٹ کمنز نے پویلین کی راہ دکھائی، سعود شکیل بھی اچھی بیٹنگ نہ کر سکے اور صرف 5 رنز پر پیٹ کمنز کی گیند پر ایلکس کیری کو کیچ دے بیٹھے۔

بعدازاں کپتان شان مسعود نے ذمہ داری سے بیٹنگ کی اور ٹیم کا مجموعی سکور 96 پر پہنچایا جس کے بعد وہ بھی مچل مارش کی گیند پر کیچ ا?وٴٹ ہو کر واپس لوٹ گئے۔

آدھی ٹیم آوٴٹ ہونے کے بعد وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان اور سلمان علی آغا نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور ٹیم کا مجموعی سکور 190 تک پہنچایا جس میں محمد رضوان کے 88 رنز شامل ہیں مگر قسمت مہربان نہ ہوئی اور رضوان اپنی سنچری سے محض 12 رنز قبل پیٹ کمنز کی گیند پر ایلکس کیری کے ہاتھوں کیچ آوٴٹ ہو گئے۔

ساجد خان 15 رنز بنا کر آوٴٹ ہوئے جبکہ سلمان علی آغا نے اپنے ٹیسٹ کیریئر کی چھٹی نصف سنچری مکمل کی اور وہ 53 رنز بنا کر مچل سٹارک کی گیند پر کیچ آوٴٹ ہوئے جبکہ حسن علی کھاتہ بھی نہ کھول سکے۔

نویں وکٹیں گرنے کے بعد عامر جمال نے میر حمزہ کے ساتھ مل کر ٹیم کا سکور آگے بڑھایا اور اپنے ٹیسٹ کیریئر کی پہلی نصف سنچری مکمل کی جس میں 6 چوکے اور 2 چھکے بھی شامل ہیں۔

عامر جمال نے 4 چھکوں اور 8 چوکوں کی مدد سے 82 رنز کی شاندار اننگز کھیلی اور قسمت نے ان کا ساتھ نہ دیا جس کے باعث وہ اپنے کیریئر کی پہلی سنچری مکمل نہ کر سکے، وہ نیتھن لائن کی گیند پر چھکا لگانے کی کوشش میں مچل سٹارک کو باوٴنڈری لائن پر کیچ دے بیٹھے۔

سڈنی ٹیسٹ میچ کے پہلے روز پاکستان کی پوری ٹیم 313 رنز بنا کر آوٴٹ ہوئی، آسٹریلیا کی جانب سے پیٹ کمنز نے 5 کھلاڑیوں کو آوٴٹ کیا جبکہ مچل سٹارک کے حصے میں 2 وکٹیں آئیں، ایک ایک کھلاڑی کو جوش ہیزل ووڈ، مچل مارش اور نیتھن لائن نے آوٴٹ کیا۔

میچ کے پہلے روز آسٹریلیا کے اوپنرز کو کھیلنے کیلئے صرف ایک اوور ملا جس میں انہوں نے ایک چوکے اور ڈبل کی مدد سے بغیر کسی نقصان کے 6 رنز بنائے

Share your love

Stay informed and not overwhelmed, subscribe now!