بنگلہ دیشی قانون دان نصرت جہاں امریکہ میں پہلی مسلم خاتون وفاقی جج بن گئیں
Share your love
نیویارک : امریکی سینیٹ نے قانون دان نصرت جہاں چودھری کی نیو یارک کے مشرقی ضلع کے یو ایس ڈسٹرکٹ کورٹ کی جج کے طورپر منظوری دے دی ہے جس کے بعد وہ امریکہ کی پہلی بنگلہ دیشی امریکی اور پہلی وفاقی مسلم خاتون جج بن گئی ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق امریکی سینیٹ میں 47 سالہ بنگلہ دیشی نژاد امریکی وکیل نصرت جہاں چوہدری کی حمایت میں 50اور مخالفت میں 49ووٹ پڑے۔
نصرت چودھری نے اس سے پیشتر اپنی پیشہ ورانہ زندگی کا بیشتر حصہ الی نوئے کی نیشنل امیریکن سول لبرٹیز یونین کے ساتھ گزارا جہاں انہوں نے نسلی انصاف اور قومی سلامتی کے مسائل پر کام کیا۔
وہ 2018 سے 2020 تک ادارے کے نسلی انصاف پروگرام کی ڈپٹی ڈائریکٹر رہیں، امریکی صدر جو بائیڈن نے جنوری 2022 میں انہیں وفاقی بنچ کے لئے نامزد کیا تھا۔
نصرت چودھری نے نیو یارک کے قریبی جنوبی ڈسٹرکٹ میں ایک جج کے لیے کلرک کے طور پر کام کرنے کے ساتھ ساتھ امریکہ کی سیکنڈ سرکٹ اپیلز کورٹ میں بھی خدمات انجام دی تھیں، جو نیو یارک، کنیٹی کٹ اور ورمونٹ کی وفاقی عدالتوں کے مقدمات کا جائزہ لیتی ہے۔
نصرت چوہدری 2021 میں پاکستانی نژاد امریکی زاہد قریشی کے بعد وفاقی بنچ کے لیے تصدیق شدہ دوسری مسلمان ہیں، سینیٹ نے 2021 میں نیو جرسی کی فیڈرل ٹرائل کورٹ کے لیے ان کی توثیق کی تھی۔
مسلم امریکن ایڈووکیسی گروپ نے نصرت جہاں چوہدری کی بطور وفاقی جج توثیق کو سراہا ہے۔