صدر مملکت کی ٹویٹ سے قبل سیکریٹری وقار احمد سے مبینہ گفتگو منظرعام پر آگئی
Share your love
اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی آفیشل سیکریٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل سے متعلق ٹویٹ سے قبل سیکریٹری وقار احمد سے کی گئی مبینہ گفتگو سامنے آگئی۔
ایوان صدر کے ذرائع کے مطابق صدر مملکت نے اپنے سیکریٹری سے گفتگو میں کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ بل کی منظوری میں آپ کا کوئی قصور نہیں لیکن مجھ پر پارٹی کا بہت زیادہ دباؤ ہے۔
ذرائع کے مطابق سیکرٹری کی جانب سے صدر مملکت کو بھیجی گئی فائلیں واپس ہی نہیں آئیں جبکہ ڈاکٹر عارف علوی نے اتوار کودوپہر 1 بج کر 45 منٹ پر بل کی منظوری سے متعلق تحفظات پر مبنی ٹویٹ کیا۔
ٹویٹ کے بعد ایوان صدر کے ’انٹرنل ونگ‘ نے دونوں قوانین شام پانچ بجے وزیراعظم آفس بھجوائے جبکہ اس سے قبل صدرمملکت نے اپنے چیمبر سے دونوں بل بند لفافے میں وزیراعظم آفس ارسال کیں۔
ادھر عہدے سے ہٹائے جانے والے سیکریٹری وقار احمد نے صدر مملکت کو خط لکھ دیا جس میں انہوں نے اپنی جبری سبکدوشی اور الزامات پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
اپنے خط میں وقار احمد نے کہا کہ صدر مملکت کی جانب سے مجھے نہ ہدایات ملیں نہ فائلیں واپس آئیں لہذا بغیر کسی غلطی کے مجھے ایسی سزانہ دی جائے جومیں نے نہیں کی، ایسا کوئی کام نہیں کیا جوغلط یا غیر آئینی و قانونی ہو لہذا میری سبکدوشی کا حکم نامہ واپس لیا جائے۔